پاکستان

نئے قرض پروگرام کے خدوخال مئی میں طے ہونے کی امید

ریٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
شائع April 19, 2024

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے امید ظاہر کی کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) کے ساتھ نئے قرض پروگرام کے خدوخال مئی میں طے پا جائیں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ریٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے تاکہ عالمی قرض مارکیٹ کے پاس جانے کے لیے بنیادی کام کیا جاسکے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ موجودہ 3 بلین ڈالر کا اسٹینڈبائی ارینجمنٹ پروگرام اپریل کے آخر میں ختم ہو جائے گا تاہم اب حکومت اک وسیع قرض پروگرام کی خواہش رکتھی ہے تاکہ ملک میں معاشی استحکام لایا جاسکے اور ایسا تحفظ چاہیئے جس کے تحت حکومت ناگزیر معاشی اصلاحات کرسکے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ آئی ایم ایف کا مشن مئی کے وسط کے آس پاس اسلام آباد میں ہوگا اور یہی وہ وقت ہوگا جب ان میں سے کچھ شکلیں تیار ہونا شروع ہو جائیں گی۔

انہوں نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ حکومت کس حجم کے پروگرام کو محفوظ کرنے کی امید رکھتی ہے، حالانکہ پاکستان سے کم از کم 6 بلین ڈالر کی توقع ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک بار جب آئی ایم ایف کے قرض پر اتفاق ہو گیا تو پاکستان لچک اور پائیداری ٹرسٹ کے تحت فنڈ سے اضافی فنانسنگ کی درخواست بھی کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ قرضوں کی صورتحال بھی زیادہ بہتر نظر آتی ہے۔

وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ ہمارے دو طرفہ قرضوں بشمول چین سے لیے گئے قرض کو رول اوور کیا جارہا ہے، لہذا اس لحاظ سے میں سمجھتا ہوں کہ ہم اچھی حالت میں ہیں اور مجھے آئندہ دو مالی سالوں کے دوران کوئی بڑا مسئلہ نظر نہیں آرہا، کیونکہ ہمیں ہر مالی سال تقریباً 25 بلین ڈالر ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان بھی ممکنہ طور پر گرین بانڈ کے ساتھ بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹوں میں واپس آنے کی امید رکھتا ہے۔

تاہم وزیر خزانہ کا کہناہے کہ اس سے پہلے کچھ اور کام کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک مخصوص درجہ بندی کے ماحول میں واپس آنا ہوگا۔ انہوں نے ریٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ بات چیت کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اگلے مالی سال میں اپنی خودمختار درجہ بندی میں بہتری کی امید کر رہی ہے۔

کسی بھی بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹ کا اجراء ممکنہ طور پر 2025/2026 مالی سال میں ہو گا۔

Comments

200 حروف