سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی ) نے فرنٹ رننگ کے الزام میں 2 افراد کے خلاف مجرمانہ شکایت درج کرائی ہے ،جو ایک بڑے ادارہ جاتی سرمایہ کار کی طرف سے فرنٹ رننگ ایکوٹی ٹریڈنگ میں ملوث پائے گئے ہیں۔

یہ شکایت سیکیورٹیز ایکٹ 2015 کے تحت کی گئی تحقیقات کی بنیاد پر درج کی گئی۔

ایس ای سی پی کے مطابق دونوں افراد اکتوبر2021 سے دسمبر2021 تک ٹریڈنگ میں فرنٹ رننگ کے مرتکب پائے گئے۔

واضح رہے کہ ایس ای سی پی نے اپنے بیان میں دونوں افراد کے نام نہیں بتائے ہیں۔

فرنٹ رننگ ادارہ جاتی سرمایہ کار کے افسر کی ملی بھگت سے کی گئی۔

کرمنل کیس کراچی کی بینکوں کی خصوصی عدالت میں درج کرواگیا ہے ۔

ایس ای سی پی کی تحقیقاتی ٹیم کے آرڈر لیول ڈیٹا کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک ڈے ٹریڈر نے ادارہ جاتی سرمایہ کار کے ایک سرمایہ کاری افسر کی ملی بھگت سے ادارہ جاتی سرمایہ کار کی جانب سے خریداری کے آرڈر دینے سے قبل حصص خریدے اور بعد ازاں ان حصص کو فروخت کردیے۔

یعنی وقت سے پہلے خریدے گئے حصص کو ادارہ جاتی سرمایہ کار کو ہی فروخت کردیا گیا۔

یہ مشق چند ماہ تک جاری رہی،اس مدت کے دوران ڈے ٹریڈر کی طرف سے انجام پانے والی تجارت کا کافی حصہ ادارہ جاتی سرمایہ کار کی طرف سے بطور کاؤنٹر پارٹی کی گئی تجارت سے مماثل ہے۔

ایس ای سی پی کے مطابق اس کے نتیجے میں ادارہ جاتی سرمایہ کار کو نقصان اور یومیہ تاجر کو فائدہ ہوا۔

اگرچہ ایس ای سی پی اس بات پر خاموش تھا کہ فرنٹ رننگ میں ملوث ادارہ یا افراد کون تھے، لیکن ایک مقامی میڈیا آؤٹ لیٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ المیزان انویسٹمنٹ مینجمنٹ وہ ادارہ ہے جس کی مبینہ طور پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

Comments

Comments are closed.