اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کومندی کا رجحان رہا ۔ کے ایس ای 100 انڈیکس میں 150 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی ۔
اسٹاک مارکیٹ میں ابتدائی سیشن میں تیزی دیکھی گئی، ایک موقع پر ٹریڈنگ کے دوران 100 انڈیکس 70,725.50 پوائنٹس پرجاپہنچا۔
بعدازاں یہ تیزی عارضی ثابت ہو ئی اورتوانائی اور کھاد کے شعبوں میں سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع خوری کا رجحان دیکھا گیا جس کے باعث کاروبارکا اختتام منفی زون میں ہوا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس 150.34پوائنٹس یا 0.21 فیصد کی کمی سے 70,333.32 پوائنٹس پربند ہوا۔
یاد رہے کہ ایک روز قبل منگل کو کے ایس ای 100انڈیکس 71ہزارپوائنٹس کی بلند ترین سطح پر جاپہنچا تھا، بعدازان انڈیکس اس سطح کو برقرارنہ رکھ سکا اور 60.92 پوائنٹس کی مندی پر بند ہوا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز کی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ کے مطابق بدھ کو اینگرو، اوجی ڈی سی ،ایف ایف سی اور پی پی ایل منفی زون میں رہے جبکہ یوبی ایل ،بی اے ایف ایل اور بی اے ایچ اے نے کچھ خریداری میں دلچسپی لی۔
آل شیئر انڈیکس کا حجم 548.42 ملین سے کم ہو کر 442.10 ملین ہو گیا۔
حصص کی مالیت 21.03 ارب روپے سے کم ہو کر 16.03 ارب روپے پرآگئی۔
مجموعی طورپر 359 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جس میں سے 148 کمپنیوں کے حصص کی قیتموں میں اجافہ 196میں کمی اور 15میں استحکام رہا ۔
ایک اہم پیش رفت میں فنانس ڈویژن نے بدھ کو کہا کہ ورلڈ بینک اور پاکستان نے 10 سالہ رولنگ کنٹری فریم ورک پلان کی ضرورت پر اتفاق کرلیا ہے ۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ورلڈ بینک گروپ کے صدر اجے بنگا سے ملاقات کے دوران اقتصادی اصلاحات پر پیش رفت کا اشتراک کیا۔
واضح رہے کہ امریکا نے منگل کو کہا تھا کہ پاکستان کو اپنے معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اصلاحات کو ترجیح دینا چاہیے۔
Comments
Comments are closed.