متحدہ عرب امارات اور عمان میں 75 گروسری ریٹیل سپر مارکیٹوں کے آپریٹر Spinneys نے ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او) کے ساتھ آگے بڑھنے اور دبئی فنانشل مارکیٹ ( ڈی ایف ایم) پر اپنے حصص کی لسٹ بنانے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔

منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں، اس نے کہا کہ 900,000,000 حصص میں ہر ایک کی قدر 0.01 اماراتی درہم کے ساتھ پیش کش کی جائیگی، جو کمپنی کے کل جاری کردہ حصص کیپٹل کا 25 فیصد ہے۔

کمپنی ’Spinneys‘، ’Waitrose‘ اور ’Al Fair‘ برانڈز کے تحت کام کرتی ہے اور اس سال کے آخر میں سعودی عرب میں کاروبار شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں، جہاں اسے جدہ اور ریاض میں کاروبار کے لیے بے پناہ امکانات نظر آتے ہیں۔

سی ایف آئی فنانشل گروپ میں تعلیم اور تحقیق کے عالمی سربراہ جارج کھوری نے کہا آئی پی او کمپنی کے آپریشنز کو وسعت دینے کے ساتھ اس کے برانڈ کو بڑھانے میں مدد دے سکتا ہے، جس سے اسے سرمایہ کاروں اور ممکنہ صارفین کے درمیان زیادہ اہمیت ملے گی کیونکہ وہ سعودی عرب میں کام شروع کرنا چاہتے ہیں۔

دبئی کی معیشت پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ اس سے کمپنی کی فہرست سازی اور اس کی نمو پر مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور یہ دوسرے آئی پی اوز کو عملی جامہ پہنانے میں مدد کر سکتا ہے، جس سے سٹاک مارکیٹ میں سرگرمیاں بڑھ سکتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دبئی نے گزشتہ چند سالوں کے دوران کامیاب آئی پی اوز کا ایک سلسلہ دیکھا ہے جس میں اس کی معیشت کی حالت، کمپنیوں کی مضبوطی اور ایسے مواقع کے لیے سرمایہ کاروں کی خواہش کو ظاہر کیا گیا ہے۔

دریں اثنا، BDSwiss میں MENA کے چیف مارکیٹ اسٹریٹجسٹ، مازن صالح نے کہا کہ آئی پی او دبئی کی معیشت اور صارفین کے رویے میں مثبت نقطہ نظر کی نمائندگی کرتا ہے ۔

انہوں نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ “خوردہ کاروبار کا شعبہ ان اہم شعبوں میں سے ایک ہے جس پر دبئی انحصار کرتا ہے اور یہ بالکل واضح ہے کہ یہ آئی پی او آخری نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ “ہم وسط مدت کے دوران مزید آئی پی اوز کی توقع کر رہے ہیں جو متحدہ عرب امارات میں 2024 میں 5 فیصد سے زیادہ ہونے والی شرح نمو سے فائدہ اٹھائیں گے، جو ملک میں سرمائے اور غیر ملکیوں کی آمد کا باعث بھی ہوگا۔

یہ آئی پی او دبئی کی 10 سرکاری کمپنیوں کی فہرست کے ذریعے اپنی مالیاتی مارکیٹ کے سائز کو بڑھانے کے پس منظر میں آیا ہے، جن میں سے چھ پہلے ہی عوام میں جاچکی ہیں۔

جنوری 2024 میں انویسٹمنٹ مانیٹر کے ساتھ ایک انٹرویو میں، جان ولکنسن، ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کے ایکویٹی کیپٹل مارکیٹس کے سربراہ اور گولڈمین سیکس کے منیجنگ ڈائریکٹر نے بتایا کہ “کمپنیوں کو فہرست میں لانے کا مقصد متحدہ عرب امارات میں قائم نجی کمپنیوں اور خاندانی ملکیت والی کمپنیوں کی شرکت کو بڑھنا تھا۔

حال ہی میں اطلاع دی گئی تھی کہ دبئی کی کمپنیوں نے گزشتہ تین سالوں میں دبئی کے بازار پر حصص فروخت کرکے 9.4 ارب ڈالر اکٹھے کیے، جو سرمایہ کاروں کی زبردست دلچسپی کوظاہر کرتا ہے۔ دبئی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج ہائیر کمیٹی کے مطابق، ان فہرستوں کے لیے سرمایہ کاروں کی مجموعی مانگ ایک کھرب ڈالر سے زیادہ تھی۔

مستقبل کو دیکھتے ہوئے، ولکنسن نے پیش گوئی کی تھی کہ “اگلے 12 سے 18 ماہ کے دوران، حکومت کی طرف سے آنے والے ابتدائی آئی پی او بوم سے مارکیٹ میں کاروبارکے پھیلائو کو وسیع کیا جائے گا۔

دریں اثنا، سلہب نے پہلے کہا تھا کہ “2024 کا آغاز امید افزا لگتا ہے۔ ہماری توقع یہ ہے کہ ہمارے پاس 2024 میں زیادہ آئی پی اوز ہوں گے، خاص طور پر پہلی ششماہی میں، اور پھر اگر اس سال کی دوسری ششماہی میں شرح سود کم ہو جاتی ہے، تو ہمارے پاس اور زیادہ ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا تھا کہ دبئی خاص طور پر اور متحدہ عرب امارات عمومی طور پر ”معیشت کے پھیلائو پر کام کر رہے ہیں“ صرف چند سالوں میں دبئی فنانشل مارکیٹ کی مارکیٹ ویلیو کو 3 کھرب اماراتی درہم تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔

آئی پی او کی تفصیلات

آئی پی اوSpinneys کی رکنیت کی مدت 23 اپریل کو شروع گی اور متحدہ عرب امارات کے خوردہ سرمایہ کاروں کے لیے 29 اپریل کو جبکہ پیشہ ور سرمایہ کاروں کے لیے 30 اپریل کو ختم ہوجائیگی۔

پیشکش کی قیمت کا تعین کتاب سازی کے عمل کے ذریعے کیا جائے گا جبکہ دبئی فنانشل مارکیٹ پر ٹریڈنگ کے لیے حصص کا آغاز مئی 2024 میں متوقع ہے۔

اس حوالے سےRothschild & Co Middle East Limited کو آزاد مالیاتی مشیر جبکہ Emirates NBD Capital PSC کو فہرست سازی کا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔

کمپنی نے 2022 میں دبئی میں اپنی ٹارگٹ مارکیٹ کا 27فیصد حصہ اور متحدہ عرب امارات میں اپنی 23ارب اماراتی درہم ٹارگٹ مارکیٹ کا 12فیصد حصہ حاصل کیا۔

کمپنی کے مطابق، 2023 میں آمدنی 2019 سے 8.2 فیصد کے سی اے جی آر کے ساتھ 2.87 ارب اماراتی درہم تک بڑھ گئی، جو کہ آن لائن پھیلائو میں اضافہ ہے، جس کی وجہ نجی لیبل کی رسائی میں اضافہ ، اسٹریٹجک قیمتوں کے ذریعے مہنگائی کا کامیاب اندازہ، اور یو اے ای میں پھیلتے ہوئے سٹور کے اثرات ہیں۔

2023 میں منافع 254 ملین درہم رہا، جو 2022 سے 18.7 فیصد زیادہ ہے۔

بانی اور چیئرمین علی سعید جمعہ البواردی نے کہا، “ہمارا آئی پی او سرمایہ کاروں کے لیے ترقی کے ہمارے اگلے مرحلے کا حصہ بننے کا موقع ہے اور ہم ایک نئے سفر کا آغاز کرنے کے لیے پرجوش ہیں، آئی پی او وسیع تر شیئر ہولڈر بیس تک پہنچایا جائے گا۔

دریں اثنا، سی ای او سنیل کمار، جنہوں نے 30 سال قبل Spinneys میں اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کا آغاز کیا، نے کہا کہ “ہمارا ایک برانڈ ہے،جو خلیجی ممالک کی سب سے پرکشش مارکیٹوں میں پھلنے پھولنے کی پوزیشن میں ہے۔

Spinneys نے اس سال کے آخر میں ”The Kitchen, by Spinneys“، ایک کھانے کا تصور، اور ”Spinneys Swift“، ایک ہائپر لوکل ای کامرس پلیٹ فارم متعارف کرانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

یہ گروپ متحدہ عرب امارات کی نیشنل فوڈ سیکیورٹی حکمت عملی کے مطابق دبئی فوڈ ٹیک ویلی میں 2027 میں ایک نئی پیداواری سہولت شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر،

Comments

Comments are closed.