وزیر خزانہ کی ورلڈ بینک کے صدر سے ملاقات ، اصلاحات سے آگاہ کیا
- دونوں فریقین نے 10 سال کے لیے رولنگ کنٹری فریم ورک پلان پر اتفاق کرلیا
پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے منگل کو ورلڈ بینک گروپ کے صدر اجے بنگا سے ملاقات کی اور انہیں اقتصادی اصلاحات پر پیش رفت سے آگاہ کیا۔
وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، جو اس وقت آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے زیر اہتمام موسم بہار کے اجلاسوں میں شرکت کے لیے واشنگٹن کے دورے پر ہیں، نے آئی ایم ایف کے 9 ماہ کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ(ایس بی اے) پروگرام کے تحت پیشرفت، نجکاری، ٹیکسیشن اور توانائی کے ترجیحی شعبوں میں جاری اصلاحات پر روشنی ڈالی۔
وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف ملٹی بلین ڈالر کے نئے پروگرام پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں فریقوں نے 10 سال کے لیے رولنگ کنٹری فریم ورک پلان کی ضرورت پر اتفاق کیا۔
3 ارب ڈالر کا جاری ایس بی اے پروگرام پر گزشتہ سال موسم گرما میں دستخط کیے گئے تھے، اور اس ماہ اس کی میعاد ختم ہو جائے گی۔ پاکستان کو اپریل کے آخر میں 1.1 بلین ڈالر کی آخری قسط ملنے کی توقع ہے۔
اسلام آباد نے اپنے اقتصادی اصلاحاتی پروگرام کی حمایت کے لیے عالمی قرض دہندہ کے ساتھ ملٹی بلین ڈالر کے قرض کے ایک نئے معاہدے پر بھی بات چیت شروع کر دی ہے۔
دریں اثنا، عالمی بینک کے صدر نے معیشت کے استحکام اور محصولات میں اضافے کے لیے پاکستان کے اصلاحات اور ڈیجیٹلائزیشن پروگرام کے لیے اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ علاوہ ازیں وزیر خزانہ نے ورلڈ بینک کے صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔
اورنگزیب نے منگل کو ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی)کے صدر مساتسوگو اسکاوا سے بھی الگ ملاقات کی۔بات چیت میں اے ڈی بی کے ساتھ پاکستان کی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے، رعایتی فنانسنگ جاری رکھنے اور مستقبل کے منصوبے پر توجہ مرکوز رہی۔
وزیر خزانہ نے یو ایس انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن (ڈی ایف سی) کے سی ای او اسکاٹ ناتھن سے بھی ملاقات کی۔
دوران ملاقات انہوں نے پاکستان میں غیرمعمولی مسائل کے حل کے بعد ڈی ایف سی کی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے طریقوں پر بھی غور کیا۔
وزیر خزانہ نے بتایاکہ حکومت نجی شعبے کی سرمایہ کاری اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے جدید فنانسنگ ماڈلز کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔
وزیر خزانہ نے یقین دلایا کہ حکومت پاکستان میں کسی بھی مقامی/غیر ملکی سرمایہ کار کو سرمایہ کاری میں ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
Comments
Comments are closed.