سال 2024 :عالمی نمو سست، مستحکم رہے گی ،آئی ایم ایف

بہت سے ممالک تیزی سے کووڈ 19 سے پہلے کی صورتحال کی طرف لوٹ رہے ہیں،رپورٹ
شائع April 16, 2024

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منگل کو کہا ہے کہ عالمی معیشت سست لیکن مستحکم نمو کے ایک اور سال کے لیے تیار ہے ۔

آئی ایم ایف نے سال 2024 اور 2025 کے لیے عالمی حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 3.2 فیصد کی پیش گوئی کردی - سال 2023 میں بھی یہی شرح تھی ۔2024 کی پیشن گوئی میں پچھلے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک کے تخمینے سے 0.1 فیصد پوائنٹ اوپر کی طرف نظر ثانی کی گئی تھی جس کی بڑی وجہ 2024 میں نمایاں اضافہ تھا۔

آئی ایم ایف کے چیف ماہر اقتصادیات پیئر اولیور گورنچاس نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے محسوس کیا ہے کہ عالمی معیشت کافی لچکدار ہے۔ بہت سے ممالک نے کساد بازاری کی پیشین گوئیوں کو مسترد کر دیا ہے کیونکہ مرکزی بینکوں نے افراط زر سے لڑنے کے لیے شرح سود میں اضافہ کیا ہے۔

آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ بہت سے ممالک تیزی سے کووڈ 19 سے پہلے کی صورتحال کی طرف واپس لوٹ رہے ہیں ۔

گورنچاس نے کہا کہ مہنگائی کم ہورہی لیکن حالیہ مہینوں میں اسے مرکزی بینک کے اہداف تک واپس لانے میں پیش رفت سست روی کا شکار رہی ۔

امریکی ڈیٹا مضبوط مانگ کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے رائٹرز کو بتایا کہ عام رفتار اب بھی وہی ہے جہاں ہم توقع کرتے ہیں کہ مہنگائی سال بھر میں نیچے آئے گی اور فیڈرل ریزرو کو ایسی پوزیشن میں رکھ دے گا جہاں وہ پالیسی ریٹ میں نرمی شروع کر سکے ۔ انہوں نے رائٹرز کو بتایا کہ شاید اتنی جلدی نہیں جتنی مارکیٹوں کی توقع تھی۔

آئی ایم ایف نےسال 2023 کے آخر اور 2024 میں توقع سے زیادہ روزگار اور صارفین کے اخراجات پر جنوری میں متوقع 2.1 فیصد کے مقابلے میں 2024 میں 2.7 فیصد امریکی ترقی کی پیش گوئی کی۔ امریکی شرح نمو 2025 میں 1.9 فیصد تک پہنچ گئی حالانکہ یہ جنوری میں 1.7 فیصد کے تخمینہ سے بھی اوپر کی طرف تھی۔

لیکن آئی ایم ایف کی تازہ ترین پیشین گوئیوں نے یورو زون سمیت دیگر ممالک کے ساتھ بالکل اختلاف ظاہر کیا جہاں 2024 کی ترقی کی پیشن گوئی جنوری میں 0.9 فیصد سے کم ہو کر 0.8 فیصد کر دی گئی۔ برطانیہ کی 2024 کی ترقی کی پیشن گوئی کو بھی 0.1 فیصد پوائنٹ سے کم کر کے 0.5 فیصد کر دیا گیا کیونکہ ملک بلند شرح سود اور سخت افراط زر کے ساتھ جدوجہد کر رہا ہے۔

آئی ایم ایف نے چین کی 2024 کی شرح نمو 2023 میں 5.2 فیصد سے گر کر 4.6 فیصد رہنے کی اپنی پیشن گوئی میں کوئی تبدیلی نہیں کی، 2025 کے لیے مزید کمی کے ساتھ 4.1 فیصد کردی گئی ۔لیکن انہوں نے متنبہ کیا کہ ملک کے پریشان حال پراپرٹی سیکٹر کے لیے ایک جامع تنظیم نو کے پیکج کا فقدان ملکی طلب میں مندی کو طول دے سکتا ہے اور چین کے نقطہ نظر کو مزید خراب کر سکتا ہے۔

Comments

200 حروف