عسکری قیادت نے ملک میں پائیدار سماجی اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے حکومت کی حمایت کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
منگل کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت ہونے والی 264 ویں کور کمانڈرز کانفرنس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ فورم نے ملک میں پائیدار سماجی اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے حکومت کو مکمل تعاون فراہم کرنے کا عزم کیا ہے ، اس تعاون میں غیر قانونی کارروائیاں، بالخصوص اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی، بجلی چوری کی روک تھام اور غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کی ان کے آبائی وطن محفوظ واپسی کے اقدامات شامل ہیں۔
کانفرنس میں فورم نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی پر بھی تشویش کا اظہارکیا اور کہا کہ اگر دونوں فریقین نے فوری طور پر کشیدگی کو کم نہ کیا تو ایک وسیع علاقائی تنازعہ جنم لے سکتا ہے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ فورم نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اورغزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، جنگی جرائم اور نسل کشی کی مذمت کی۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی۔
فورم کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
کانفرنس کے دوران چیف آف آرمی اسٹاف نےمتعدد دہشت گرد حملوں کو کامیابی سے ناکام بنانے پر پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں کو سراہا۔
آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردوں کو کسی صورت حال دوبارہ فعال نہیں ہونے دیا جائے گا، فوج اور سیکیورٹی اداروں کو دہشت گردی کے خلاف قوم کی حمایت حاصل ہے۔
مزید برآں، فورم نے بشام میں چینی شہریوں کے خلاف دہشت گردانہ حملے اور بلوچستان میں بے گناہ شہریوں کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فورم کو بریفنگ دی گئی کہ کس طرح افغانستان سے دہشت گرد گروپ علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، اس کے علاوہ پاکستان اور اس کے اقتصادی مفادات بالخصوص چین پاکستان اقتصادی راہداری کے خلاف پراکسی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
ملک کی عسکری قیادت نے پاک فوج کے خلاف الزامات پر مبنی مہم کو مسترد کرتے ہوئے فوج اور عوام کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوششوں کو ناکام اور ذمے داروں کے خلاف کارروائی کو یقینی بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
اعلامیے میں نشاندہی کی گئی کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی فورسز پر بے بنیاد الزامات عائد کرنا فیشن بن چکا ہے اور یہ عوام و مسلح افواج کے درمیان دوری پیدا کرنے کی بڑی سازش کا حصہ ہے۔
بیان میں کہا گیاکہ ہم ایسی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور آئین و قانون کے مطابق سخت کارروائی کو یقینی بنایا جائے گا۔
Comments
Comments are closed.