سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں اعلیٰ سطح کے وفد کی پاکستان آمد
- دورے کا مقصد 5 ارب ڈالر سرمایہ کاری پیکیج پر عملدر آمد تیز کرنا ہے
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ کی قیادت میں اعلیٰ سطح وفد پیر کو پاکستان پہنچ گیا۔
اس سے قبل دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ وفد میں سعودی وزیر برائے پانی و زراعت انجینئرعبدالرحمان عبدالمحسن الفادلی، صنعت اور معدنی وسائل کے وزیر بندار ابراہیم الخوریف، نائب وزیر سرمایہ کاری بدر البدر ، سعودی خصوصی کمیٹی کے سربراہ محمد مازید التویجری اور وزارت توانائی اور سعودی فنڈ برائے عمومی سرمایہ کاری کے سینئرحکام شامل ہوں گے.
دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ دورہ بنیادی طور پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان مکہ مکرمہ میں ہونے والی حالیہ ملاقات کے دوران پاکستان اور سعودیہ کے مابین اقتصادی تعاون بڑھانے کیلئے طے پانے والی مفاہمت پرعملدر آمد تیز کرنے کے لیے ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی وفد کی صدر، وزیراعظم، وزیر خارجہ اور ہم منصبوں، آرمی چیف اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی اپیکس کمیٹی سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ ہفتے ولی عہد سے ملاقات کی تھی، جس میں دونوں ممالک کے حکومتی سربراہان نے پانچ ارب ڈالر سرمایہ کاری پیکیج پر عملدرآمد تیز کرنے پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ نقدی کی کمی کے شکار پاکستان کو اس سرمایہ کاری پیکیج کی اس لحاظ سے بھی اشد ضرورت ہے کیوں کہ اس کی مدد سے وہ اپنا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنے کے ساتھ ساتھ آئی ایم ایف کو یہ بھی باور کراسکتا ہے کہ وہ غیر ملکی فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کرنا جاری رکھ سکتا ہے جو کہ پچھلے بیل آؤٹ پیکجز میں اہم مطالبہ رہا ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے بلوچستان کے ضلع چاغی کے ریکوڈک منصوبے میں آئندہ ماہ ایک ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف سعودی سرمایہ کاری کی آسانی سے تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرزپر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دیں گے۔
اس سرمایہ کاری کے بعد پاکستان اور سعودی عرب کان کنی کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
پاکستان حال ہی میں زراعت کان کنی، معدنیات اور ہوا بازی تک کی صنعتوں میں سعودی سرمایہ کاری کو محفوظ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
Comments
Comments are closed.