جنوری میں آئی ٹی برآمدات 12.4 فیصد کم ہوکر 265 ملین ڈالر رہ گئیں۔

معروف آئی ٹی برآمد کنندہ نعمان سعید کے مطابق جنوری 2024ء میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات کے اعداد و شمار تشویشناک ہیں کیونکہ دسمبر 2023ء کے مقابلے میں ماہانہ بنیادوں پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات میں 12.4 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ آئی ٹی انڈسٹری میں کھلے ذہن کے ساتھ چیلنجز موجود ہیں جو آئی ٹی برآمدات کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے کی کوششوں میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔

نعمان سعید نے اس بات کا اعادہ کیا کہ آئی ٹی ایک ایسا شعبہ ہے جو روپے اور ڈالر کی برابری کو مستحکم کرکے پاکستان کے سماجی و اقتصادی اشاریوں کو بہتر بنانے میں مدد کرسکتا ہے اورملکی برآمدات میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے افراط زر کے دباؤ پر ڈالر کے کئی گنا زیادہ اثرات مرتب کرسکتا ہے۔

انہوں نے آئی انڈسٹری کو ٹیکس فری کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ایف بی آر،ایس بی پی،پی ایس ای بی،ایم اوآئی ٹی ٹی اور ایس ای سی پی کی سہولت کاری اوریکساں پالیسیاں ہونی چاہیے ۔ایم اوآئی ٹی ٹی کو مصنوعی ذہانت میں قومی سطح کے ہنر کی ترقی کے پروگرام شروع کرنے چاہئیں۔نجی شعبے کی نمائندگی اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی اور صوبائی انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈز کے لیے ضروری ہے تاکہ وہ ایسی پالیسیاں بنا سکیں جو زمین پر پیش کر سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی ایک ایسی صنعت ہے جسے 5 سے 10 سال کی انکیوبیشن مدت کی ضرورت نہیں ہوتی ہے جیسا کہ ملک کی دیگر برآمدی صنعتوں میں ہوتا ہے۔

Comments

Comments are closed.