الیکشن باڈی نے ایک قانون ساز کے علاوہ تمام سینیٹ نشستوں پر منتخب ہونے والے 37 امیدواروں کو مطلع کر دیا ہے تاہم اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کی 11 نشستوں پر سینیٹ انتخابات ملتوی ہیں ابھی تک یہ واضح نہیں کہ نئے ایوان کے اجلاس کے بعد نومنتخب ارکان کب حلف اٹھائیں گے -

آئین میں سینیٹ انتخابات کے بعداجلاس کے لیے کوئی مدت مقرر نہیں ہے۔

سینیٹ 2012 کے قواعد و ضوابط اور کاروبار کے قواعد کا قاعدہ 21(3) کے مطابق صدر، وزیر اعظم کے مشورے پر جہاں تک قابل عمل ہوسینیٹ عارضی کیلنڈر میں مذکورہ تاریخوں پر اجلاس طلب کرسکتے ہیں ۔

اس کے علاوہ صدر آرٹیکل 54(1) کے تحت اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے سینیٹ کا اجلاس طلب کر سکتے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ نوازکے ایک سینیٹر نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ جب سینیٹ میں چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین اور قائد ایوان کے امیدواروں کو حتمی شکل دی جائے گی تو وزیراعظم صدر کو سینیٹ کا اجلاس بلانے کا مشورہ دیں گے۔

تاہم سینیٹر نے اعتراف کیا کہ چیئرمین/ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب، کے پی کی نشستوں پر 11 اراکین کی غیر موجودگی میں اس پورے عمل پر سوال اٹھائے گا۔

واضح رہے کہ 11 مارچ کو52 سینیٹرز اپنی چھ سالہ مدت پوری کرنے کے بعد ریٹائر ہو گئے ہیں جس سے سینیٹ غیر فعال ہو گئی ہے ۔

14 مارچ کو ضمنی انتخابات میں 6 سینیٹرز منتخب ہوئے لیکن سینیٹ کی غیر فعال ہونے کے باعث وہ حلف نہیں اٹھا سکے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ سینیٹ کا اجلاس ہونے کے بعد 43 قانون سازوں کو حلف اٹھانا ہوگا۔

سینیٹ 2012 میں کاروبار کے قواعد و ضوابط کے اصول 9(1) میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ کے پہلے اجلاس میں، اراکین کے حلف اٹھانے کے بعد، سینیٹ اپنے اراکین میں سے ایک چیئرمین کا انتخاب کرے گا۔

رول 9(2) میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین کے انتخاب کے لیے سینیٹ کے پہلے اجلاس کی صدارت سبکدوش ہونے والے چیئرمین یا ان کی غیر موجودگی میں صدر کی طرف سے نامزد کردہ شخص کرے گا۔

Comments

Comments are closed.