عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔ امریکی تیل کی ذخائر میں متوقع کمی اور خطے میں تناؤ بڑھنے کی وجہ سے سرمایہ کاروں کی تشویش میں اضافہ ہوگیا ہے

جون کے لیے برینٹ آئل 20 سینٹ یا 0.22 فیصد بڑھ کر 89.12 ڈالر فی بیرل ہو گیا، جبکہ مئی کے لیے کروڈ آئل 17 سینٹ، یا تقریباً 0.2 فیصد بڑھ کر 85.32 ڈالر فی بیرل ہو گیا۔

برینٹ اور ڈبلیو ٹی آئی دونوں گزشتہ روز اکتوبر کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے تھے۔

امریکی خام تیل کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 2.3 ملین بیرل کی کمی ہوئی، جو کہ تجزیہ کاروں کی جانب سے 1.5 ملین بیرل گرنے کی پیش گوئی سے زیادہ ہے۔

امریکی حکومت کے اعداد و شمار ابھی آنے باقی ہیں۔

روس کی بڑی ریفائنریوں پر یوکرائنی ڈرون حملے نے بھی تیل کی قیمتوں میں اضافے میں کردار ادا کیا ہے ۔روس، تیل پیدا کرنے والے تین عالمی ممالک اور تیل کی مصنوعات کے سب سے بڑے برآمد کنندگان میں سے ایک ہے۔ دوسری طرف ایران نے کہا کہ وہ اسرائیل کے دمشق میں سفارتخنے پر فضائی حملے کا بدلہ لے گا

دریں اثنا میکسیکو کی ریاستی توانائی کمپنی پیمیکس نے اپنے تجارتی یونٹ سے درخواست کی کہ وہ اس ماہ خام برآمدات کے 436,000 بیرل یومیہ تک کو منسوخ کردے۔

تاہم، اوپیک پلس کے وزارتی پینل کی بدھ کو ہونے والے اجلاس میں تیل کی پیداوار کی پالیسی میں کسی تبدیلی کی سفارش کرنے کا امکان نہیں ہے۔

Comments

200 حروف