ترجمان پاور ڈویژن ظفریاب خان نے اتوار کے روز وضاحت کی کہ حکومت کی جانب سے اعلان کردہ بجلی ٹیرف میں ریلیف دیا جائیگا، جبکہ اس حوالے سے گردش کرنے والی تمام رپورٹس کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیا۔
ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجلی کے ٹیرف میں کسی قسم کی تبدیلی سے انکار کرنے والی رپورٹس بے بنیاد اور متضاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر دانستہ طور پر بجلی کے ٹیرف اور اس کی تکنیکی تفصیلات کے بارے میں غلط معلومات پھیلا کر حقائق کو مسخ کر رہے ہیں۔ ایسی رپورٹس حکومت کے مؤقف کی غلط نمائندگی کرتی ہیں اور عوام میں الجھن پیدا کرنے کی کوشش ہیں۔
ترجمان نے واضح کیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے اعلان کردہ بجلی کے نرخوں میں کمی بالکل درست اور قابل عمل ہے، اور اس کا اطلاق کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ موسم گرما کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم نے فوری طور پر عوام پر بوجھ کم کرنے کی ہدایت کی۔ ”وزیر اعظم کے اعلان کے بعد، نیپرا نے 4 اپریل کو ایک عوامی سماعت کی تاکہ اس ریلیف پیکیج پر بغیر کسی تاخیر کے عملدرآمد کیا جا سکے۔ اس موقع پر نیپرا اور پاور ڈویژن کے حکام نے اعداد و شمار پیش کیے، جو اس ریلیف کے پیچھے حکومت کی مسلسل کوششوں کو ظاہر کرتے ہیں۔“
انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد یہ ریلیف پیکیج ملک بھر کے تمام پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں پر لاگو ہو چکا ہے۔
ترجمان نے تصدیق کی کہ بجلی صارفین کو پہلے ہی فی یونٹ اوسطاً 7.41 روپے اور 7.69 روپے کا ریلیف ملنا شروع ہو چکا ہے، جو وزیر اعظم کے وعدے کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریلیف مہینوں کی مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہے، جن میں آئی پی پیز کے ساتھ نرخوں میں کمی کے لیے مذاکرات بھی شامل تھے۔
انہوں نے کہا، ٹیرف کیٹیگریز پر بحث غیر ضروری ہے، جب اصل فائدہ عوام تک پہنچ رہا ہو۔ حکومت کو اس بروقت اقدام پر سراہا جانا چاہیے۔