اسلام آباد ہائی کورٹ نے آف دی گرڈ (کیپٹو پاور پلانٹس) لیوی آرڈیننس 2025 کے سیکشن 3 (1) کے تحت کیپٹو پاور پلانٹس (سی پی پیز) کے ذریعے قدرتی گیس یا آر ایل این جی کے استعمال پر لیوی عائد کرنے کا نوٹیفکیشن 30 اپریل 2025 تک معطل کردیا ہے۔
جسٹس خادم حسین سومرو پر مشتمل سنگل بنچ نے درخواست گزاروں کے دلائل سننے کے بعد ریمارکس دیے کہ درخواست قابل غور ہے۔ لہذا مدعا علیہان کو 30 اپریل 2025 کے لئے نوٹس جاری کیے گئے۔ مانگی گئی استثنیٰ تمام منصفانہ اور قانونی استثنیات کے تابع ہے۔
درخواست گزار ایک محدود ذمہ داری والی کمپنی ہے جو مختلف کاروباری سرگرمیوں میں مصروف ہے، بشمول قدرتی گیس یا ایل این جی سے بجلی کی پیداوار ان کے کیپٹو پاور پلانٹس کے ذریعے، جو ان کی کھپت کے لئے یا اضافی بجلی تیسرے فریق کو فراہم کرنے کے لئے استعمال ہوتی ہے.
درخواست گزاروں نے سینئر وکیل مخدوم علی خان کے ذریعے آف دی گرڈ (کیپٹو پاور پلانٹس) لیوی آرڈیننس 2025 کی دفعہ 3 (1) کے تحت سیکرٹری وزارت توانائی کی جانب سے جاری کردہ 7 مارچ 2025 کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا ہے، جس میں کیپٹو پاور پلانٹس کی جانب سے قدرتی گیس یا آر ایل این جی کے استعمال پر لیوی عائد کی گئی تھی۔ انہوں نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ اس آرڈیننس کو غیر آئینی قرار دیا جائے اور مدعا علیہان کو لیوی وصول کرنے اور / یا وصول کرنے کے لئے کوئی بھی منفی یا جبری کارروائی کرنے سے روکا جائے۔
کیس میں سیکرٹری وزارت توانائی (پیٹرولیم ڈویژن)، ڈی جی آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی، سی ای اوز سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ، سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ اور پنجاب انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کو فریق بنایا گیا ہے۔ مخدوم علی خان نے کہا کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس 2002 ء کے سیکشن 8 کے مطابق وفاقی حکومت ذیلی دفعہ (1) اور (2) میں دیئے گئے مشورے کے 40 دن کے اندر اندر قدرتی گیس کے لئے خوردہ صارفین کی ہر کیٹیگری کی زیادہ سے زیادہ قیمت، فروخت کی قیمت سرکاری گزٹ میں ذیلی سیکشن (1) اور (2) میں متعین کردہ مقررہ قیمت کے اختیار کے ذریعہ نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مشورہ دے گی۔ ٹیرف کا تعین اوگرا کو آرڈیننس 2002 کے تحت کرنا ہے کہ لیوی 2002 کے سیکشن 8 کے تحت اوگرا کی جانب سے نوٹیفائیڈ قیمت کے علاوہ وصول کی جاتی ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025