حکومت کاروباری برادری کو سہولتوں کی فراہمی کیلئے پرعزم

وزیرِاعظم کے معاون خصوصی (ایس اے پی ایم) ہارون اختر خان نے یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ پیداواری اخراجات اور زیادہ ٹیرف...
20 مارچ 2025

وزیرِاعظم کے معاون خصوصی (ایس اے پی ایم) ہارون اختر خان نے یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ پیداواری اخراجات اور زیادہ ٹیرف مقامی صنعت کے لیے سنگین چیلنجز ہیں، کہا کہ حکومت کاروباری برادری کو سہولت فراہم کرنے کے لیے تمام ممکنہ کوششیں کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس میں صنعت سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور چیلنجز سے نکلنے کے مواقع تلاش کیے گئے۔

اجلاس کی صدارت ہارون اختر خان نے کی اور وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے بھی شرکت کی جس میں برآمدات، درآمدات اور ٹیرف پالیسیوں سے متعلق اہم امور پر توجہ مرکوز کی گئی۔

گفتگو کے دوران ہارون اختر خان نے تاجر برادری کو یقین دلایا کہ حکومت پیداواری لاگت میں کمی لانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے اور مالی چیلنجز سے نکلنے کے بعد ٹیکسوں پر نظر ثانی پر بھی غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کو بھی زیادہ لاگت اور ٹیرف ڈھانچے کی وجہ سے تشویش ہے اور وہ برآمدات کو فروغ دینے اور کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے لئے فعال طور پر کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقتصادی ترقی کے لیے پالیسی کی تسلسل بہت ضروری ہے اور حکومت صنعتوں کے تحفظ اور فروغ کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے پُرعزم ہے۔ پی بی سی کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آپ ترقی کر رہے ہیں تو ہم بھی ترقی کررہے ہیں۔

اس موقع پر وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر تجارت اور صنعت کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت کاروباری اداروں کی سہولت، پاکستان کی تجارتی مسابقت کو بڑھانے اور طویل مدتی معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے لئے عملی اقدامات پر عمل درآمد کر رہی ہے۔

حکومت نے پاکستان میں صنعتی اور تجارتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے کاروباری برادری کے ساتھ مسلسل مشاورت کے عزم کا اعادہ کیا۔

تاجر برادری نے تسلیم کیا کہ موجودہ صورتحال میں جب ملک آئی ایم ایف پروگرام میں ہے، ٹیکسز میں کمی ممکن نہیں ہے لیکن امید ظاہر کی کہ حکومت بجلی کے ٹیرف میں 10 روپے فی یونٹ کمی کرے گی جو تجارتی شعبے اور عوام دونوں کے لیے راحت کا باعث بنے گی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Read Comments