اسٹاک مارکیٹ میں خریداری کا رجحان، 100 انڈیکس میں 442 پوائنٹس کا اضافہ

اپ ڈیٹ 14 مارچ 2025

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعے کے روز خریداری کا رجحان جاری رہا، بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 442 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

کے ایس ای 100 نے کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں کیا اور انٹرا ڈے کے دوران بلند ترین سطح 115,730.98 پوائنٹس پر پہنچ گیا، جس کے بعد کچھ فروخت نے انڈیکس کو کم ترین سطح 115,162.69 پوائنٹس پر دھکیل دیا۔

کاروبار کے اختتام پر بنچ مارک 100 انڈیکس 441.93 پوائنٹس یا 0.38 پوائنٹس کے اضافے سے 115,536.17 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ کے ایس ای 100 انڈیکس میں اضافہ ہوا کیونکہ توقع ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کے 7 ارب ڈالر کے ای ایف ایف بیل آؤٹ پروگرام کے پہلے جائزے کی منظوری دے گا۔

آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں خریداری میں تیزی دیکھی گئی۔ اے آر ایل، حبکو، ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، پی ایس او، ایس ایس جی سی، ایم ای بی ایل، ایچ بی ایل اور یو بی ایل کے حصص میں تیزی کا رجحان رہا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے مالی سال 25-2024 کے پہلے آٹھ ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران 7 ہزار 346 ارب روپے جمع کیے جبکہ ہدف 7 ہزار 947 ارب روپے تھا جو 601 ارب روپے کے بڑے شارٹ فال کو ظاہر کرتا ہے۔

ایف بی آر کے اعداد و شمار کے مطابق فروری 2025 کے دوران ایف بی آر نے عارضی طور پر 850 ارب روپے جمع کیے جبکہ ہدف 983 ارب روپے تھا جو 133 ارب روپے کے شارٹ فال کو ظاہر کرتا ہے۔

جمعرات کو پی ایس ایکس میں خریداری کا رجحان دیکھا گیا، بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1009.70 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 15094 کی سطح پر بند ہوا۔

بین الاقوامی سطح پر جمعے کے روز ایشیا کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور عالمی منڈیوں میں زبردست فروخت کے بعد تیزی ہوئی جبکہ عالمی تجارتی تناؤ میں اضافے کے باعث سونا ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا۔

امریکی حکومت کی جانب سے شٹ ڈاؤن سے ممکنہ طور پر گریز کے باعث ایشیائی حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جب سینیٹ کے ڈیموکریٹک رکن چک شومر نے کہا کہ وہ ریپبلکن اسٹاپ گیپ فنڈنگ بل کو آگے بڑھانے کے لیے ووٹ دیں گے۔

اس کے بعد امریکی اسٹاک فیوچرز میں تیزی سے اضافہ ہوا ، نیسڈیک میں 0.87 فیصد اور ایس اینڈ پی 500 فیوچرز میں 0.7 فیصد اضافہ ہوا۔

جاپان سے باہر ایشیا بحرالکاہل کے حصص کے ایم ایس سی آئی کے وسیع ترین انڈیکس میں 0.2 فیصد اضافہ ہوا ، حالانکہ عالمی تجارتی تنازعات کی وجہ سے عالمی حصص میں ہفتے کے دوران 2 فیصد سے زیادہ کی کمی کا امکان تھا۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ اگر یورپی یونین نے امریکی وہسکی اور دیگر مصنوعات پر جوابی سرچارج ختم نہیں کیا تو وہ یورپی شراب اور اسپرٹ کی درآمدات پر 200 فیصد ڈیوٹی عائد کر دیں گے۔

دریں اثناء انٹر بینک مارکیٹ میں جمعہ کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.06 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔ کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر 280.21 پر بند ہوئی جو ڈالر کے مقابلے میں 16 پیسے کی کمی ہے۔

آل شیئر انڈیکس پر حجم گزشتہ بند کے 382.79 ملین سے کم ہو کر 360.46 ملین رہ گیا۔

جبکہ حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 25.41 ارب روپے سے گھٹ کر 21.04 ارب روپے رہ گئی۔

پاک انٹرنیشنل بلک 42.70 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے آگے رہا، اس کے بعد بی او پنجاب 36.14 ملین شیئرز کے دوسرے اور فوجی سیمنٹ 25.62 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔

جمعہ کو 435 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 195 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 169 میں کمی جبکہ 71 میں استحکام رہا۔

Read Comments