اسٹاک مارکیٹ: اتار چڑھاؤ کے بعد 100 انڈیکس معمولی کمی کے ساتھ بند

اپ ڈیٹ 12 مارچ 2025

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کا بینچ مارک کے ایس ای 100 بدھ کے روز انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران حاصل ہونے والے اضافے کو برقرار رکھنے میں ناکامی کے بعد معمولی کمی کے ساتھ بند ہوا۔

کے ایس ای 100 نے کاروبار کا مثبت آغاز کیا اور انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 114,661.89 پوائنٹس پر پہنچ گیا، جس کے بعد کچھ فروخت کے دباؤ نے انڈیکس کو کم ترین سطح 114,001.50 پوائنٹس تک گرا دیا۔

کاروبار کے اختتام پر بنچ مارک 100 انڈیکس 93.12 پوائنٹس یا 0.08 فیصد کی معمولی کمی کے ساتھ 114,084.54 پوائنٹس پر بند ہوا۔

تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز، ریفائنری اور بجلی کی پیداوار سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ حبکو، اے آر ایل، پی ایس او، او جی ڈی سی، پی پی ایل اور ایم سی بی سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاکس میں مثبت رجحان رہا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط اہم ہے، حکومت کی سخت محنت اور عالمی بینک کی حمایت سے پاکستان کو میکرو اکنامک استحکام حاصل کرنے میں مدد ملی ہے۔

یاد رہے کہ منگل کو بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 179 پوائنٹس کی کمی سے 114177.65 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر امریکی ٹیرف منصوبوں میں تبدیلیوں اور معیشت کی سست روی کے خدشات کے باعث اسٹاک مارکیٹ شدید اتار چڑھاؤ کا شکار رہی۔

عالمی منڈیوں کو اس ماہ شدید اتار چڑھاؤ کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ صدر بڑے پیمانے پر تجارتی عدم توازن کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی مصنوعات پر بھاری ڈیوٹی عائد کرکے یا دھمکی دے کر عالمی شراکت داروں پر دباؤ بڑھانا چاہتے ہیں۔

تازہ ترین اقدام کے تحت امریکہ میں ایلومینیم اور اسٹیل کی تمام درآمدات پر 25 فیصد ٹیکس کا اطلاق واشنگٹن میں نصف شب سے ہوگا جس سے برازیل سے لے کر جنوبی کوریا اور یورپی یونین تک متعدد ممالک متاثر ہوں گے۔

امریکی شرح نمو کے خدشات کے باعث مارکیٹ کی فروخت میں اضافے سے ایشیائی حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

منگل کے روز صدر ٹرمپ نے کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کی جانب سے تین امریکی ریاستوں پر بجلی سرچارج عائد کرنے کے بعد کینیڈا کے لیے بجلی کی قیمتوں کو دوگنا کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اونٹاریو کی جانب سے چارج روکنے کے بعد صدر نے اسے ختم کر دیا۔

دریں اثناء انٹر بینک مارکیٹ میں بدھ کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.01 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے قدر میں 2 پیسے کی کمی کے ساتھ روپے 279.97 پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس پر حجم گزشتہ بند کے 318.52 ملین سے کم ہو کر 299.63 ملین رہ گیا۔

تاہم حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 22.88 ارب روپے سے گھٹ کر 20.26 ارب روپے رہ گئی۔

سوئی سدرن گیس 18.26 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد اطہور لمیٹڈ 14.88 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور بی او پنجاب 14.38 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔

بدھ کو 432 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 159 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 213 میں کمی جبکہ 60 میں استحکام رہا۔

Read Comments