وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت جنوبی پنجاب جیسے پسماندہ علاقوں کی ترقی ی کے لئے پرعزم ہے اور ترقیاتی منصوبوں کا وسیع جال بچھایا جارہا ہے۔
ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جب وہ اقتدار میں آئے تو مہنگائی 40 فیصد تک پہنچ چکی تھی لیکن ان کے قائد نواز شریف نے ملک کی خاطر سیاست قربان کرنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی سخت محنت اور ترقی دوست پالیسیوں کی وجہ سے افراط زر کی شرح 2.4 فیصد تک کم ہوئی جبکہ شرح سود کو کم کرکے 12 فیصد کردیا گیا ہے جس سے سرمایہ کاروں، کاروباری افراد اور کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔
وزیراعظم نے مقامی سرائیکی لہجے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اور ان کے اس خطے سے مضبوط تعلقات ہیں۔ سال 2010 کے دوران جب ان علاقوں میں ہر طرف سیلاب کا پانی اور تباہی دیکھی گئی تو انہوں نے علاقے کے ایک خادم کی حیثیت سے دن رات کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں یہ بتانے آیا ہوں کہ نواز شریف اور وزیر اعلیٰ مریم نواز پورے صوبے خصوصا جنوبی پنجاب کی ترقی کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے اپنے گزشتہ ادوار میں دانش اسکولوں، اسپتالوں کے قیام، مفت ادویات اور لائیو اسٹاک کی فراہمی، اسکالرشپس دینے کے علاوہ مختلف شعبوں میں علاقے کے نوجوانوں کے لیے اضافی کوٹہ مختص کرنے کے لیے کام کیا تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب صوبے میں اسپتالوں اور سڑکوں کا جال بچھا رہے ہیں، کسان کارڈز کی سہولت، صحت اور تعلیم کے مختلف مراکز کا افتتاح کیا، اس کے علاوہ لاہور میں نواز شریف کینسر اسپتال کے قیام کے لیے بھی کام کیا۔
قبل ازیں وزیراعظم نے فاروق احمد خان لغاری بین الاقوامی ہوائی اڈے کی اپ گریڈیشن کے منصوبے کی تختی کی نقاب کشائی کی اور 331 کلومیٹر طویل انڈس ہائی وے (این-55) کی ڈبلائزیشن کا سنگ بنیاد رکھا۔
وزیراعظم کو متعلقہ حکام کی جانب سے ان منصوبوں کی نمایاں خصوصیات سے آگاہ کیا گیا۔ منصوبے کی تکمیل سے ڈی آئی خان کے ذریعے پنجاب کے جنوبی حصوں اور خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع کے درمیان رابطے میں اضافہ ہوگا اور معاشی، تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں ڈیرہ غازی خان میں کینسر اسپتال کی تعمیر اور راجن پور میں یونیورسٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس علاقے میں ترقی اور خوشحالی کا دور شروع ہوا ہے جس میں نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔
وفاقی وزراء احسن اقبال، رانا تنویر حسین، عطاء اللہ تارڑ اور وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔ وزیر اعظم نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ غیر ملکی قرضوں کا حصول ان کے معاشی مسائل اور ملک کے مستقبل کا حل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرضوں کے بغیر وہ دن رات جدوجہد کرکے اور خون پسینہ بہا کر ملک کی تقدیر بدل دیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ وہ کھوکھلے نعروں پر یقین نہیں رکھتے اور پسماندہ علاقوں کی ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت مستحکم ہو چکی ہے۔
وزیر اعظم نے اپنے اپنے علاقوں کی ترقی کے لئے سخت محنت کرنے پر خطے کے تمام رہنماؤں کی تعریف کی اور وزیر توانائی کا ذکر کیا جو اصلاحات لاکر بجلی کے نرخوں پر ریلیف فراہم کرنے کے لئے سخت محنت کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ترقی اور خوشحالی کے لیے امن ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ خوارج سمیت پاکستان کے دشمن صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہے ہیں اور سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دے رہی ہیں، انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ ان قربانیوں کو یاد رکھیں۔
انہوں نے کسی سیاسی جماعت کا نام لیے بغیر کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے بغیر ملک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا، ماضی میں اسلام آباد پر بڑھتے ہوئے حملوں سے بے پناہ نقصان ہوا ہے کیونکہ ایک روزہ ہڑتال سے قومی خزانے کو اربوں کا نقصان ہوا ہے۔
وزیراعظم نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ مل کر پاکستان کے دشمنوں کو شکست دیں گے۔
قبل ازیں وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے اپنے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ وزیراعظم کے ترقیاتی ایجنڈے کو تسلیم کرنے کے لیے عوام بڑی تعداد میں جمع ہوئے ہیں، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے علاقے کو 131 ارب روپے کا ترقیاتی پیکج دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں حکومت نے مہنگائی پر قابو پایا، قومی مفادات کا تحفظ کیا اور غریب عوام کو ریلیف دے کر آئی پی پیز جیسے مسائل حل کیے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ملک کے روشن مستقبل کی پارٹی ہے، علاقے میں سڑکوں کی تعمیر سے خوشحالی کے دور کا آغاز ہوگا۔
سردار جمال خان نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور علاقے کے عوام سے محبت اور ترقیاتی اقدامات پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔