حکومت کا پیشہ ورانہ تربیت اور روزگار کے مواقع بڑھانے کا تین سالہ منصوبہ تیار

22 فروری 2025

وزیراعظم شہباز شریف کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر روزگار کے مواقع بڑھانے کے لئے تین سالہ منصوبہ پیش کیا گیا۔ اس منصوبے میں خاص طور پر انفارمیشن ٹیکنالوجی، مینوفیکچرنگ اور صحت کے شعبوں میں پیشہ ورانہ تربیت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

نوجوانوں کی پیشہ ورانہ تربیت سے متعلق بین الوزارتی جائزہ اجلاس میں وزیراعظم کو نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن ( این اے وی ٹی ٹی سی) اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، اوورسیز پاکستانی اور صحت و ضوابط کی جانب سے تیار کردہ 3 سالہ منصوبہ پیش کیا گیا۔

اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ ہنر مند افرادی قوت ملک کا حقیقی اثاثہ ہے اور انہیں عالمی سطح پر درکار پیشہ ورانہ مہارتوں سے آراستہ کرنا حکومت کی اعلیٰ ترین ترجیحات میں شامل ہے۔

وزیرِاعظم نے بڑھتی ہوئی عالمی سطح پر نرسوں کی طلب کے پیشِ نظر ہدایت کی کہ ملک میں نرسنگ اسکولوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے اور اس بات پر زور دیا کہ نرسنگ کی تعلیم کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔

اجلاس میں پاکستان کے نرسنگ کے شعبے میں تربیتی اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں نرسنگ سروسز کی بڑھتی ہوئی ضرورت اور بیرون ملک ملازمت کے خواہشمند پاکستانی نرسوں کے لیے مواقع پر روشنی ڈالی گئی۔ مزید برآں نرسنگ کے شعبے میں اصلاحات کے لیے ایک جامع منصوبے کی بھی نقاب کشائی کی گئی۔

وزیراعظم نے نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرتے ہوئے مقامی اور عالمی منڈیوں کی ضروریات کو ترجیح دینے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور اس بات کو یقینی بنایا کہ وہ جدید دور کے تقاضوں کے لئے ضروری مہارتوں سے آراستہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (این اے وی ٹی ٹی سی) کو نوجوانوں کے لئے پیشہ ورانہ تربیت کے مواقع بڑھانے کے لئے تمام ضروری فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید ہدایت دی کہ ناقص کارکردگی دکھانے والے تکنیکی تربیتی اداروں کو بلیک لسٹ کیا جائے اور بہترین کارکردگی والے اداروں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

این اے وی ٹی ٹی سی حکام نے اجلاس کو بتایا کہ ادارہ جون 2025 تک 60،000 سے 141,000 نوجوانوں کو آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں پیشہ ورانہ تربیت سے آراستہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ 2026 میں 250,000 نوجوانوں کو تربیت دینے کا منصوبہ ہے، اس کے بعد 2027 میں 337,000 نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں تربیت دینے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق اب تک 29,000 سے زائد افراد این اے وی ٹی ٹی سی کے ذریعے تربیت حاصل کر کے سعودی عرب میں ملازمت حاصل کر چکے ہیں۔ 2025 کے آخر تک مزید 40,000، 2026 میں 100,000 اور 2027 میں 150,000 نوجوانوں کو فنی تربیت فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

اسی طرح دسمبر 2025 تک 50 ہزار، 2026 میں ایک لاکھ اور 2027 تک 2 لاکھ پاکستانیوں کو دیگر ممالک میں پیشہ ورانہ مہارتیں فراہم کرنے کا ہدف ہے۔

انہوں نے کہا کہ این اے وی ٹی ٹی سی مختلف بین الاقوامی اداروں کے ساتھ پاکستانی تربیتی اداروں کی توثیق کے عمل میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، جس کا مقصد جون 2025 تک 72 بین الاقوامی تنظیموں سے ایکریڈیٹیشن حاصل کرنا ہے۔

اجلاس کو ملکی صنعت کے لئے مطلوبہ مہارت اور پیشہ ورانہ تربیت، جدید نصاب کے نفاذ، مقامی اداروں کی توثیق اور ٹرینرز کی لائسنسنگ کے حوالے سے سروے کے حوالے سے پیش رفت اور کارکردگی کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ مدارس کے 2500 سے زائد طلباء و طالبات پہلے ہی تربیت حاصل کرچکے ہیں جن میں جون 2025 تک 3000، 2026 میں 20000 اور 2027 میں 30000 مختلف شعبوں میں تربیت دینے کا منصوبہ ہے، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت چاروں صوبوں میں تربیتی پروگرام فراہم کیے جارہے ہیں۔

وزارت آئی ٹی نے کہا ہے کہ اگلے تین سالوں میں اس کا مقصد 92,000 سے زیادہ نوجوانوں کو جدید آئی ٹی کورسز میں تربیت دینا اور 2.1 ملین فری لانسرز تیار کرنا ہے۔ نیشنل آئی سی ٹی اسکلز ایکو سسٹم کے قیام پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جس سے نوجوان مقامی اور بیرون ملک روزگار کے مواقع سے مستفید ہوسکیں گے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Read Comments