پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف عاصم منیر کو خط لکھنے کا مقصد ڈیل کرنا نہیں بلکہ انہیں ملک کی موجودہ صورتحال کی حقیقی تصویر دکھانا ہے۔
توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن علیمہ خان نے ان کے حوالے سے کہا کہ انہوں نے آرمی چیف کو ڈیل کرنے کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کی موجودہ صورتحال کی حقیقی تصویر پیش کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔
انہوں نے عمران خان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ (آرمی چیف) آج سروے کرائیں تو آپ کو پتہ چل جائے گا کہ فوج پر لوگوں کا اعتماد کتنا کم ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ عوام اور فوج کے درمیان خلیج پاکستان کے لیے بہت سنجیدہ معاملہ ہے۔
انہوں نے عمران خان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، “ہماری قوم اور فوج کو ملک کی حفاظت اور سلامتی کے لئے ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہئے۔
علیمہ خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین نے کہا کہ وہ اگلے ہفتے آرمی چیف کو ایک اور کھلا خط لکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ وہ ججوں کے سامنے اپنا مقدمہ پیش کریں گے اور کوئی ڈیل نہیں کریں گے۔
اس سے قبل عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے 8 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے اور 7 گواہوں سے جرح مکمل کی۔
راولپنڈی کی خصوصی عدالت سینٹرل ون کے جج شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل راولپنڈی کی عارضی عدالت میں سماعت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی۔
جیل حکام نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عدالت میں پیش کیا۔
عمران خان کے وکیل قوسین فیصل مفتی نے استغاثہ کے 8 گواہوں سے جرح کی۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025