حماس کے ترجمان حازم قاسم نے خبردار کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ پر قبضہ کرنے اور وہاں کے لوگوں کو بے دخل کرنے کا منصوبہ فلسطینی سرزمین پر قبضہ کرنے کے ارادے کا اعلان ہے۔
حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی گروپ نے غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کا مقابلہ کرنے کے لئے فوری عرب سربراہی اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا۔
اس دوران ٹرمپ نے اس چونکا دینے والے منصوبے پر دوبارہ زور دیا جس کا اعلان انہوں نے منگل کو کیا تھا جبکہ مشرق وسطیٰ میں دو ملین فلسطینیوں کو کہیں اور آباد کرنے کے اپنے منصوبے پر بھی زور دیا۔
ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل نیٹ ورک پر کہا کہ غزہ کی پٹی کو اسرائیل جنگ کے اختتام پر امریکہ کے حوالے کر دے گا۔
انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ کے کسی فوجی کی ضرورت نہیں ہوگی! خطے میں استحکام آئے گا!!
حماس کے ترجمان نے ٹرمپ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’قطعی طور پر ناقابل قبول‘ قرار دیا ہے۔
حازم قاسم نے کہا کہ غزہ ان کے لوگوں کا ہے اور وہ یہاں سے نہیں جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نقل مکانی کے منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک ہنگامی عرب سربراہی اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کی جانب سے غزہ کا کنٹرول سنبھالنے کے بارے میں ٹرمپ کا بیان اس علاقے پر قبضہ کرنے کے ارادے کا کھلا اعلان ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ انہیں غزہ کی پٹی کو چلانے کے لئے کسی ملک کی ضرورت نہیں ہے اور وہ ایک قابض کے بعد دوسرے قابض کو قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم عرب عوام اور بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کرنے کے لیے سخت اقدامات کریں۔