پاکستان اسٹاک ایکچیینج میں فروخت کا رجحان، 100 انڈیکس میں 1300 سے زائد پوائنٹس کی کمی

اپ ڈیٹ 03 فروری 2025

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں پیر کو انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1300 سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

دوپہر 2 بج کر 50 منٹ پر بینچ مارک انڈیکس 1,300.84 پوائنٹس یا 1.14 فیصد کی کمی کے ساتھ ایکھ لاکھ 12 ہزار954 پوائنٹس کی سطح پر تھا۔

کیمیکل، کمرشل بینکس، فرٹیلائزر، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز، پاور جنریشن اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں فروخت دیکھی گئی۔ این آر ایل، پی آر ایل، حبکو، او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی او ایل، پی او ایل، ایس ای ایل، ایس این جی پی ایل اور ایم سی بی کے حصص میں مندی کا رجحان رہا۔

انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز کا کہنا تھا کہ ’مارکیٹ سیاسی صورتحال پر نظر رکھے گی، خاص طور پر پی ٹی آئی 8 فروری تک ایک اور ریلی نکالنے کی کوشش کر رہی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ عالمی منڈیاں دباؤ کا شکار ہیں لیکن اس کا پاکستانی مارکیٹ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جس کی وجہ زیادہ تر مقامی لیکویڈیٹی ہے۔ ہم اعلی سطح پر منافع لینے کا مشورہ دیتے ہیں۔ تاہم، توانائی کے اسٹاک حال ہی میں دباؤ میں رہے ہیں۔

گزشتہ ہفتے پی ایس ایکس دباؤ میں رہا کیونکہ سرمایہ کاروں نے دستیاب مارجن پر اپنی ہولڈنگز کو فروخت کرنے کا انتخاب کیا۔ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس ہفتہ وار بنیادوں پر 624.76 پوائنٹس کی کمی سے ایک لاکھ 14 ہزار255 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر، ہانگ کانگ میں درج چینی حصص پیر کے روز گر گئے اور نئے قمری سال کی تعطیلات سے واپسی پر یوآن غیر ملکی تجارت میں ریکارڈ کم سطح پر گر گیا، کیونکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بڑے پیمانے پر محصولات عائد کیے جانے کے بعد تجارتی جنگ کے خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔

ہینگ سینگ چائنا انٹرپرائزز انڈیکس ابتدائی کاروبار میں 1.8 فیصد گر گیا ، اور ہینگ سینگ ٹیک انڈیکس 2.5 فیصد گر گیا ، جو دو ماہ سے زیادہ کی سب سے بڑی گراوٹ ہے۔

ہانگ کانگ کا بینچ مارک انڈیکس 2.1 فیصد گر کر ایک ہفتے کی کم ترین سطح پر آگیا۔

ہانگ کانگ کی مارکیٹیں پیر کو دوبارہ کھل گئیں جبکہ چینی مین لینڈ پر موجود مارکیٹیں بدھ کو دوبارہ کاروبار شروع کریں گی۔

ڈالر کے مقابلے میں آف شور یوآن کمزور ہوکر 7.3512 کی سطح پر آگیا، جو اس سے قبل 7.3765 یوآن کی ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

ٹرمپ نے گزشتہ ماہ چین پر 10 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ غیر قانونی امیگریشن اور منشیات کی تجارت کو روکنے کے لیے اقدامات ضروری ہیں۔

یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے

Read Comments