ریفائنڈ چینی کی قیمتوں میں 50 کلو کے تھیلے پر 900 روپے یا فی کلو 18 روپے کے اضافے کے بعد وزارت صنعت و پیداوار نے ملرز اور ڈسٹری بیوٹرز کو خبردار کیا ہے کہ وہ منافع خوری اور صارفین سے زائد قیمت وصول کرنا بند کریں، بصورت دیگر خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
اس سلسلے میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت چینی کی قیمتوں کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین راشد محمود لنگڑیال اور دیگر سینئر حکام نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں رمضان المبارک کے دوران قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنانے اور صارفین کو ریلیف فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
گزشتہ دو ماہ کے دوران ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی قیمتوں میں 900 روپے فی 50 کلو گرام یا 18 روپے فی کلو کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ چینی کی قیمت 150 روپے فی کلو سے تجاوز کر گئی ہے جو ایک سال کی بلند ترین قیمت ہے۔
گزشتہ سال وفاقی وزیر صنعت و پیداوار نے شوگر ملز مالکان کو مقامی اجناس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف خبردار کیا تھا اور چینی کی برآمد کی اجازت کو مقامی قیمتوں میں استحکام سے منسلک کیا تھا لیکن وفاقی وزیر کی جانب سے بار بار تنبیہ کے باوجود ملک میں گزشتہ دو ماہ کے دوران چینی کی قیمتوں میں 900 روپے فی 50 کلو گرام یا 18 روپے فی کلو اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت رمضان المبارک کے دوران چینی کی قیمتوں میں غیر ضروری اضافے کی اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ قیمتوں میں استحکام اور چینی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے سخت اقدامات کئے جائیں۔ نگرانی کے سخت طریقہ کار پر عمل درآمد کیا جائے گا اور ذخیرہ اندوزی یا مصنوعی قیمتوں میں اضافہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔
چینی کی قیمتوں کے حوالے سے حتمی اعلان جمعرات 6 فروری کو کیا جائے گا۔
اجلاس میں چینی کی پیداوار اور قیمتوں کے حوالے سے کاشتکاروں کے تحفظات کو بھی دور کیا گیا۔
انہوں نے کسانوں کو منافع کی تقسیم میں شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور شوگر ملز مالکان پر زور دیا کہ وہ اپنے مالی اور پیداواری مسائل کو حل کرنے میں فعال کردار ادا کریں۔
انہوں نے یقین دلایا کہ رمضان المبارک کے دوران چینی کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ چینی کی قیمتوں کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ رمضان کے دوران صارفین کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
اجلاس میں شوگر ملز مالکان کو چینی کی قیمتوں پر مشاورت کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دی گئی۔ چینی کی حتمی قیمت کا اعلان 6 فروری (جمعرات) کو کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شوگر ملز مالکان کاشتکاروں کو منافع میں شراکت دار بنائیں اور ان کے پیداواری اور مالی مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کریں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025