امریکی فیڈرل ریزرو نے شرح سود پر غور شروع کر دیا، عارضی وقفہ متوقع

28 جنوری 2025

امریکی فیڈرل ریزرو نے منگل کے روز شرح سود پر دو روزہ مذاکرات کا آغاز کیا ہے اور تجزیہ کاروں کو توقع ہے کہ نئی ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پالیسی بنانے کا انتظار کیا جا رہا ہے۔

فیڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مذاکرات کا پہلا دن منگل کو واشنگٹن میں مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے آٹھ بجے شروع ہوا۔ اس کا فیصلہ بدھ کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے شائع کیا جائے گا۔

فیڈ، جس کے پاس افراط زر اور روزگار دونوں سے نمٹنے کا دہرا مینڈیٹ ہے، نے گزشتہ سال کے آخر میں لگاتار 3 اجلاسوں میں شرح سود میں مکمل فیصد پوائنٹ کی کمی کی کیونکہ پالیسی سازوں نے افراط زر کو کم کرنے سے لیبر مارکیٹ کی حمایت پر توجہ مرکوز کی۔

اس نے اس کے بینچ مارک قرض کی شرح کو 4.25 اور 4.50 فیصد کے درمیان چھوڑ دیا۔

تجزیہ کاروں نے پیش گوئی کی ہے کہ 2024 کے آخر میں افراط زر میں اضافہ بینک کے 2 فیصد کے طویل مدتی ہدف سے دور اور نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں پالیسی کی سمت کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کو اس ماہ روک دیا جائے گا۔

ای وائی کے چیف اکانومسٹ گریگوری ڈیکو نے صارفین کے نام ایک نوٹ میں لکھا کہ “2024 میں پالیسی میں نرمی کے مجموعی طور پر 100 بی پی ایس (بیس پوائنٹس) کے بعد، پالیسی ساز ری کیلبریشن کے عمل کو سست کردیں گے کیونکہ وہ غیر جانبدار پالیسی موقف کی طرف اپنا راستہ محسوس کریں گے اور ممکنہ پالیسی تبدیلیوں اور افراط زر سے منسلک خطرات کو حل کریں گے۔

سی ایم ای گروپ کے اعداد و شمار کے مطابق مالیاتی مارکیٹوں میں 99 فیصد سے زیادہ امکان ہے کہ فیڈ اس ہفتے تعطل کا شکار رہے گا اور تقریباً 70 فیصد امکان ہے کہ وہ اس سال شرح سود میں 2 سے زیادہ بار کٹوتی نہیں کرے گا۔

Read Comments