رائٹ سائزنگ کمیٹی کا اجلاس، 5 مزید وزارتوں اور منسلک محکموں کا جائزہ لینے کا فیصلہ

  • اجلاس میں وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان، قومی اسمبلی کے اراکین، اور متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنز کے وفاقی سیکریٹریز کی شرکت
18 جنوری 2025

حکومت نے چوتھے مرحلے میں وزارت مواصلات، ریلوے، تخفیف غربت و سماجی تحفظ، ریونیو ڈویژن،پٹرولیم ڈویژن اور ان سے منسلک محکموں کی رائٹ سائزنگ کا جائزہ لینے کا فیصلہ کرلیا۔

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کمیٹی (چوتھی لہر) کے اجلاس کی صدارت کی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان، قومی اسمبلی کے اراکین، اور متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنز کے وفاقی سیکریٹریز نے شرکت کی۔

وزیرخزانہ نے وزارتوں اور ان کے وزراء کی جانب سے وفاقی حکومت کی تشکیلِ نو کے پہلے تین مراحل کی کامیاب تکمیل پر اپنائے گئے اجتماعی حکومتی رویے کو سراہا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ رائٹ سائزنگ کے پہلے تین مراحل کے عمل کے دوران 43 وزارتوں اور تقریباً 400 منسلکہ اداروں کا جائزہ لیا گیا تاکہ مالی سال کے اختتام سے قبل ان کی تشکیلِ نو کی جاسکے۔

اجلاس میں وزیر خزانہ نے بتایا کہ کمیٹی کی جانب سے کیے گئے جن فیصلوں کی فاقی کابینہ منظوری دے چکی ہے ان پر عملدرآمد کے لیے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جبکہ اہم مسائل کی صورت میں مرکزی کمیٹی معاملات کو دیکھے گی۔

اس موقع پر وزیرخزانہ نے اعلان کیا کہ چوتھے مرحلے میں پانچ وزارتوں کی رائٹ سائزنگ کی جائے گی جن میں وزارت مواصلات، وزارت ریلوے، وزارت تخفیفِ غربت و سماجی تحفظ، محصولات ڈویژن، اور پٹرولیم ڈویژن شامل ہیں اور ان کے منسلکہ ادارے کمیٹی کے مینڈیٹ کے تحت تشکیلِ نو کے عمل سے گزارے جائیں گے۔

اجلاس کے دوران وزارت مواصلات کے حکام نے کمیٹی کو اپنی کارکردگی، تنظیمی ڈھانچے اور مختلف منصوبوں کو نیم نجکاری یا عوامی و نجی شراکت داری کے ماڈلز کے تحت چلانے کے امکانات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ تشکیلِ نو کی روح کے مطابق وزارت مواصلات پہلے ہی تمام غیر ضروری عہدوں کو ختم کرچکی ہے۔

وفاقی وزیر برائے مواصلات عبدالعلیم خان نے اجلاس میں وزارت کے بنیادی افعال اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کو منافع بخش ادارہ بنانے کے امکانات کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر این ایچ اے کے وسائل کو سکھر سے کراچی بندرگاہ تک کی ایم-6 موٹروے، جیسے ریونیو بیسڈ مالی طور پرمنافع بخش موٹرویز کی تعمیر کی جانب منتقل کیا جائے تو یہ ادارہ حکومت کے لیے بڑی آمدنی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔

محمد اورنگزیب نے حال ہی میں 150,000 خالی اسامیوں کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے اور انہوں نے 43 وزارتوں اور ان کے 400 ماتحت اداروں کی حقوقی تنظیم نو مکمل کرنے کا عہد کیا ہے۔

21 جون 2024 کو حقوقی تنظیم نو کے لیے قائم کی جانے والی ہائی پاور کمیٹی 43 وزارتوں اور 400 ماتحت اداروں کا جائزہ لے رہی ہے، جو اس وقت سالانہ 876 ارب روپے کے اخراجات کا حساب رکھتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت نے اپنے آپریشنز کو ہموار کرنے، غیر ضروری امور کو ختم کرنے اور وسائل کی دوبارہ تقسیم کے لیے ایک جرات مندانہ اور تبدیلی پسند حقوقی تنظیم نو اقدام کا آغاز کیا ہے تاکہ عوامی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنایا جا سکے۔

وزیر نے اہم فیصلوں اور نتائج کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے 150,000 سے زائد خالی اسامیوں (60 فیصد) کو ختم یا غیر ضروری قرار دیا جائے گا۔ ہنگامی کردار اور کم درجے کی پوسٹوں میں نمایاں کمی کی جائے گی، جبکہ غیر بنیادی خدمات جیسے صفائی، پلمبنگ اور باغبانی کو آؤٹ سورس کیا جائے گا۔

ویوون کے تحت چھ وزارتوں بشمول وزارت کشمیر امور و گلگت بلتستان، سیفارن؛ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن؛ وزارت صنعت و پیداوار؛ وزارت قومی صحت خدمات، ضوابط اور ہم آہنگی؛ اور سی اے ڈی ڈی کی تنظیم نو کی گئی۔اجلاس میں وزارت امور کشمیر، گلگت بلتستان اور سیفران کو ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ سی اے ڈی ڈی کو ختم کر دیا گیا، ان وزارتوں سے وابستہ 80 ادارے تھے جو اب کم ہو کر 40 رہ گئے ہیں۔

وزارت کشمیر امور و گلگت بلتستان اورسیفران کو ضم کیا جائے گا، جبکہ سی اے ڈی ڈی کو ختم کر دیا جائے گا۔ اداروں کی تعداد آٹھ سے کم کر کے چار کی جائے گی۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن میں اداروں کی تعداد گیارہ سے کم کر کے دس کی جائے گی۔ وزارت صنعت و پیداوار میں اداروں کی تعداد اکتیس سے کم کر کے چھ کی جائے گی، جبکہ وزارت قومی صحت خدمات میں اداروں کی تعداد تیس سے کم کر کے بیس کی جائے گی۔

دوسری لہر میں پانچ وزارتوں پر عمل درآمد جاری ہے، جن میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی، کامرس ڈویژن، ہاؤسنگ اینڈ ورکس اور نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے 25 اداروں کو بند کیا جائے گا، 20 کو کم کیا جائے گا اور 9 کو ضم کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پانچ وزارتوں یعنی وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت، اطلاعات و نشریات، قدرتی ورثہ و ثقافت، فنانس ڈویژن اور پاور ڈویژن کو نوٹیفائی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقوق کا عمل 30 جون 2025 تک مکمل کر لیا جائے گا۔

رائٹ سائزنگ کی تیسری لہر میں محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت نے پانچ وزارتوں کے نوٹیفکیشن جاری کی ہے جن میں وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت، وزارت اطلاعات و نشریات، وزارت قدرتی ورثہ و ثقافت، وزارت خزانہ ڈویژن اور وزارت توانائی ڈویژن شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رائٹ سائزنگ کا عمل 30 جون 2025 تک مکمل کرلیا جائے گا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Read Comments