پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بدھ کے روز فروخت کا دباؤ دیکھا گیا اور اس کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس مسلسل 3 مثبت سیشنز کے بعد 308 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ بند ہوا۔
کے ایس ای 100 نے بدھ کے سیشن کا مثبت آغاز کیا اور انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 115,773.39 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
تاہم بعد کے گھنٹوں میں فروخت کے دباؤ نے انڈیکس کو منفی زون میں دھکیل دیا۔
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 308.46 پوائنٹس یا 0.27 فیصد کی کمی سے 114,495.71 پوائنٹس پر بند ہوا۔
انٹر مارکیٹ سیکورٹیز نے ایک نوٹ میں کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ مارکیٹ استحکام کے مرحلے میں ہے جس کی وجہ نئے محرکات کی کمی ہے۔
بروکریج ہاؤس کا کہنا تھا کہ آئندہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کا اجلاس ایک اہم سنگ میل ہوگا جہاں 100 بیسس پوائنٹس سے زائد کی ممکنہ کمی یا مستقبل کے رجحان پر رہنمائی مارکیٹ کی سمت کا تعین کرے گی۔
نوٹ کے مطابق نئی امریکی انتظامیہ (جو اگلے ہفتے عہدہ سنبھالے گی) پر گہری نظر رکھی جائے گی کہ آیا عمران خان کی جیل سے رہائی کے لیے کسی دباؤ کے اشارے سامنے آتے ہیں (اگرچہ قریبی مدت میں یہ امکان بہت کم ہے)۔
ایک اور بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے 14 انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدوں کی منظوری کی خبروں کے بعد توانائی کے شعبے میں ایچ یو بی سی نے سرمایہ کاروں کی نمایاں دلچسپی حاصل کی۔
انڈیکس میں نمایاں اضافہ کرنے والوں میں ایف ایف سی، ایچ یو بی سی، بی اے ایف ایل، گلیکسو اور اے بی او ٹی شامل ہیں، جنہوں نے مجموعی طور پر انڈیکس میں 339 پوائنٹس کا حصہ ڈالا۔ اس کے برعکس اینگرو، ایم اے آر آئی، ایس آر وی آئی، یو بی ایل اور ایس وائی ایس میں مجموعی طور پر 514 پوائنٹس کا نقصان ہوا۔
یاد رہے کہ منگل کو بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 574.11 پوائنٹس یا 0.5 فیصد اضافے سے 114804.17 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
عالمی مارکیٹیں بدھ کو محتاط رہیں جبکہ سرمایہ کار امریکی صارف قیمتوں کے ڈیٹا کا انتظار کر رہے ہیں جو اس سال شرح سود میں کمی کے امکانات کو کم کر سکتا ہے۔ اس کے ساتھ سرمایہ کار یہ دیکھنے کے منتظرہیں کہ کیا بڑے بینکوں کی کمائی بلند توقعات پر پوری اترتی ہے۔
امریکی ایکویٹی فیوچرز ایشیا میں قدرے مثبت رہے جہاں ایس اینڈ پی 500 فیوچرز میں 0.1 فیصد اور نیسڈیک 100 فیوچرز میں 0.2 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
جاپان کا نکئی انڈیکس ابتدائی اضافہ کھو کر 0.1 فیصد کی کمی پر بند ہوا،اس طرح مسلسل پانچویں دن خسارے کا شکار رہا۔
ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس برائے ایشیا پیسیفک (جاپان کے علاوہ) میں0.1 فیصد کمی واقع ہوئی۔ چین کے بلیو چپ اسٹاکس میں 0.4 فیصد کی کمی آئی جبکہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس 0.3 فیصد نیچے آ گیا۔
ایشیا میں سامنے آنے والی دوسری خبر کے مطابق امریکی سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے ٹیک بلینئر ایلون مسک کے خلاف مقدمہ دائر کیا، کیونکہ انہوں نے 2022 میں ٹوئٹر کے عام اسٹاک کا 5 فیصد سے زیادہ خریدنے کی اطلاع بروقت نہیں دی تھی۔
دریں اثناء انٹر بینک مارکیٹ میں بدھ کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.02 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے قدر میں 5 پیسے کی کمی کے بعد روپیہ 278 روپے 77 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم منگل کے روز 589.46 ملین سے بڑھ کر 659.43 ملین ہو گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 32.58 ارب روپے سے بڑھ کر 39.64 ارب روپے ہوگئی۔
ورلڈ کال ٹیلی کام 68.67 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد پاک ریفائنری 56.86 ملین حصص کے ساتھ دوسری اور سنرجیکو پی کے 43.22 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
بدھ کو 455 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 176 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 225 میں کمی جبکہ 54 میں استحکام رہا۔