غزہ میں جنگ بندی کیلئے ثالث کی حیثیت سے کوششیں کرنے والے ملک قطر نے کہاہے کہ اس نے جمعے کے روز مشرق وسطیٰ کیلئے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سفیر اسٹیو وٹکوف کو جنگ بندی کے مذاکرات پر بریفنگ دی ہے۔
قطری وزارت خارجہ نے کہا کہ دوحہ میں ہونے والی ملاقات میں وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن بن جاسم الثانی نے وٹکوف کے ساتھ خطے کی تازہ ترین پیش رفت، خاص طور پر غزہ کی پٹی میں جنگ بندی تک پہنچنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
رواں ماہ کے اوائل میں ثالثوں نے غزہ جنگ کے خاتمے اور فلسطینی علاقے میں یرغمال بنائے گئے درجنوں اسرائیلیوں کی رہائی کے لیے ایک نئی کوشش کا آغاز کیا تھا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق حماس اور اسرائیل پر بین الاقوامی دباؤ بڑھ رہا ہے تاکہ وہ اپنے غیر براہِ راست مذاکرات میں معاہدہ کر سکیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ مذاکرات میں ’حقیقی پیش رفت‘ ہوئی ہے۔
ٹرمپ نے حماس کو متنبہ کیا ہے کہ اگر اس نے 20 جنوری کو حلف برداری سے قبل بقیہ قیدیوں کو رہا نہیں کیا تو یہ“تباہ کن ہوگا“۔
لیکن کئی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو جو بائیڈن کی انتظامیہ کے آخری دنوں کے بجائے ٹرمپ کی صدارت کے تحت کسی معاہدے کو حتمی شکل دینے کو ترجیح دیتے ہیں۔
اسرائیلی تھنک ٹینک مسگاو انسٹی ٹیوٹ فار نیشنل سیکورٹی اینڈ زائنسٹ اسٹریٹجی کے سینئر محقق کوبی مائیکل نے اس ہفتے کے اوائل میں اے ایف پی کو بتایا تھا کہ میں صدر ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے تک اہم پیش رفت کی توقع نہیں کر سکتا۔