نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسف کا پاکستان پہنچنے پر خوشی کا اظہار

نوبیل امن انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستان پہنچ گئیں۔ ملالہ...
11 جنوری 2025

نوبیل امن انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستان پہنچ گئیں۔

ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ وہ اسلامی دنیا میں لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق عالمی سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستان آئی ہیں، اس موقع پر وہ بے حد خوش اور پُرجوش ہیں۔

یاد رہے کہ تعلیمی کارکن ملالہ یوسفزئی کو 2012 میں طالبان نے اس وقت گولی ماری تھی جب وہ اسکول کی طالبہ تھیں، اس کے بعد وہ چند مرتبہ ہی پاکستان واپس آئی ہیں۔

اپنے والدین کے ہمراہ دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کیلئے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں واقعی اس بات پر فخر محسوس کرتی ہوں، جذباتی ہوں اور پاکستان واپس آ کر بہت خوش ہوں۔

دو روزہ سربراہی اجلاس میں مسلم اکثریتی ممالک کے نمائندے شریک ہیں، جہاں لاکھوں لڑکیاں اسکول سے باہر ہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف مقامی اسکول کی طالبات اور یونیورسٹی کے طلباء سمیت شرکاء سے خطاب کریں گے۔

کلینیکل سائیکولوجی کی تعلیم حاصل کرنے والی 23 سالہ زہرہ طارق نے کہا ہے کہ کہ آخر کار ہم نے مسلم لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے ایک اچھا اقدام کیا ہے ۔

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ دیہی علاقوں میں لڑکیاں ابھی بھی مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں۔ بعض حالات میں ان کے خاندان ہی سب سے بڑی رکاوٹ بنتے ہیں۔

ملالہ یوسف زئی اتوار کو کانفرنس سے خطاب کریں گی اور ان کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان پر توجہ مرکوز کریں گی جو دنیا کا واحد ملک ہے جہاں لڑکیوں اور خواتین کے اسکول اور یونیورسٹی جانے پر پابندی ہے۔

انہوں نے جمعہ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا کہ “میں تمام لڑکیوں کے اسکول جانے کے حقوق کے تحفظ کے بارے میں بات کروں گی، اس پر بھی بات ہوگی کہ کیوں عالمی رہنماؤں کو افغان خواتین اور لڑکیوں کے خلاف جرائم کے لیے طالبان کو جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔

پاکستان کے وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے اے ایف پی کو بتایا کہ افغانستان میں طالبان حکومت کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی لیکن اسلام آباد کو کوئی جواب نہیں ملا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کو شدید تعلیمی بحران کا سامنا ہے جہاں دو کروڑ 60 لاکھ سے زائد بچے اسکول نہیں جاتے جو کہ دنیا میں سب سے زیادہ تعداد میں سے ایک ہے اور یہ زیادہ تر غربت کی وجہ سے ہے۔

Read Comments