پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی ہے تاکہ مستقبل میں کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ ان کی جماعت نے مذاکرات کے لیے کوئی کمیٹی نہیں بنائی۔
پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج کے سلسلے میں مقامی عدالت میں پیشی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پاس مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی ہے لیکن حکومت اس حوالے سے سنجیدہ نہیں ہے کیونکہ اس نے پی ٹی آئی کی کمیٹی کے ارکان کو عمران خان سے ملاقات تک نہیں کرنے دی ہے۔
اس سے قبل وہ بابر اعوان اور آمنہ علی سمیت اپنی قانونی ٹیم کے ہمراہ پانچ مختلف مقدمات میں ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکا کے روبرو پیش ہوئے۔
پولیس نے عمر ایوب کے خلاف سرکاری معاملات میں مداخلت، دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج کیے ہیں۔ عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں درج مقدمے میں ان کی ضمانت کی تصدیق کر دی ہے۔
وہ بہارہ کہو میں درج دو مقدمات اور کورال تھانے میں درج ایک مقدمے میں ایڈیشنل سیشن جج راجہ آصف کے روبرو بھی پیش ہوئے۔
عدالت نے پولیس سے ریکارڈ طلب کرتے ہوئے مختصر وقفہ لیا۔
بعد ازاں عدالت نے وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع کرتے ہوئے تھانہ بہارہ کہو میں درج دو مقدمات میں ملزمان کی ضمانت کی توثیق کی اور پی ٹی آئی رہنما کے خلاف درج مقدمات میں 3 جنوری تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024