سینیٹ نے نیشنل فرانزک ایجنسی (این ایف اے) بل 2024 کو بعض ترامیم کے ساتھ متفقہ طور پر منظور کرلیا جس کا مقصد این ایف اے منصوبے کو ایک مکمل، آزاد ایجنسی میں تبدیل کرنا ہے تاکہ پاکستان بھر میں فرانزک صلاحیتوں کو بڑھایا جاسکے۔
وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے وزیر داخلہ کی جانب سے بل ایوان میں پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ این ایف اے کے ذریعے موجودہ روایتی فرانزک لیبز اور ڈیجیٹل فرانزک لیب کے قیام سے تمام صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور سرکاری و نجی فرانزک لیبز کو بھی خدمات فراہم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک آزاد این ایف اے کا قیام موجودہ منقسم فرانزک سروسز سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ضروری ہے جو ملک بھر میں متضاد معیارات اور صلاحیتوں کا باعث بنتے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت لاہور میں فرانزک لیبارٹری موجود ہے جسے موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف نے 2010 میں قائم کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیبارٹری پہلے ہی اوور لوڈ ہو چکی ہے اور وقت کی ضرورت ہے کہ تمام صوبائی حکومتیں بھی اپنے اپنے صوبوں میں ایسی لیبز کے قیام کو شامل کریں۔
تارڑ نے کہا کہ جدید فرانزک لیبارٹری کے قیام سے جرائم کے خاتمے میں بھی مدد ملے گی۔
سینیٹرز قرۃ العین مری اور ضمیر حسین گھمرو نے اپنی ترامیم پیش کیں جنہیں ایوان نے منظور کرلیا۔