اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں ایک روز قبل 3500 پوائنٹس کی بدترین مندی کے بعد بدھ کو زبردست تیزی کا رجحان دیکھا جارہا ہے جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں 3500 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
دوپہر ایک بجکر 10 منٹ پر بینچ مارک انڈیکس 3852.92 پوائنٹس یا 4.07 فیصد اضافے سے 98427.08 پوائنٹس پر جاپہنچا۔
شیئرز بازار میں بڑے پیمانے پر خریداری دیکھی جارہی ہے جس میں بینکنگ سیکٹر، آٹوموبائل اسمبلرز، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیوں، او ایم سیز اور بجلی کی پیداوار سمیت دیگر شعبے سرفہرست رہے ۔
ایچ بی ایل، این بی پی، ایم سی بی، او جی ڈی سی، ایس ایس جی سی اور حبکو کے حصص میں مثبت رجحان جاری ہے ۔
یاد رہے کہ منگل کو سیاسی کشیدگی کے باعث بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں ایک دن کی سب سے بڑی گراوٹ دیکھی گئی، گزشتہ روز 100 انڈیکس 3,500 پوائنٹس سے زائد گر کر 94،574 پوائنٹس پر بند ہوا، سرمایہ کاروں کا خیال ہے کہ احتجاج کو مزید پرتشدد ہونے سے روکنے کے لیے پاک فوج کو طلب کیے جانے کے بعد اسلام آباد کی صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔
تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے راتوں رات کیے گئے فیصلہ کن اقدامات کے بعد امید کی لہر واپس آ گئی۔
عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مظاہرین کے خلاف پولیس اور رینجرز نے رات گئے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے بلیو ایریا اور ڈی چوک کو خالی کرالیا۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل نے ایک نوٹ میں کہا کہ گزشتہ رات اپوزیشن کا احتجاج ختم ہونے کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آئی۔
اسٹیٹ بینک نے مالیاتی اداروں، پبلک سیکٹر انٹرپرائزز اور پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کے ڈپازٹس پر تمام روایتی بینکوں کے لیے کم از کم شرح منافع (ایم پی آر) کی شرط ختم کردی ہے۔
مرکزی بینک نے اسلامی بینکاری اداروں (آئی بی آئیز) کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی سرمایہ کاری کے پول سے کم از کم اوسط مجموعی منافع کا کم از کم 75 فیصد روپے کی سیونگ ڈپازٹ پر منافع کے طور پر ادا کریں۔
بین الاقوامی سطح پر بدھ کو ایشیائی حصص کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا کیونکہ سرمایہ کار اس بات پر پریشان ہین کہ آنے والے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کینیڈا، میکسیکو اور چین پر نئے محصولات عائد کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
جاپان کا نکی بدھ کو 0.9 فیصد کی کمی کے ساتھ ایک بار پھر کمزور رہا۔
آٹو سیکٹر ٹوکیو اسٹاک ایکسچینج میں بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا گروپ تھا ، جس میں 3 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ۔
مین لینڈ چائنیز بلیو چپس میں 0.4 فیصد کمی واقع ہوئی، حالانکہ ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 0.1 فیصد اضافہ ہوا۔
ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس 0.1 فیصد گر گیا۔
یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے