پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کی جانب سے ممکنہ دہشت گرد حملوں کی وارننگ کے باوجود اتوار کو اسلام آباد کی جانب مارچ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
نیکٹا الرٹ کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران حملوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
نیکٹا کی جانب سے جاری بیان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ہائی الرٹ رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاج کے دوران فتنہ الخوارج کی جانب سے دہشت گردی کا قابل اعتماد خطرہ ہے۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پارٹی نے عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ”غلامی کی زنجیروں کو توڑنے“ کے لئے مارچ میں حصہ لیں۔
احتجاج کے جواب میں حکومت نے بڑی تعداد میں سکیورٹی فورسز تعینات کی ہیں، اہم سڑکوں کو سیل کر دیا ہے اور دارالحکومت کے ارد گرد رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں احتجاج میں حصہ لینے والے کسی بھی شخص کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی کیونکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسے غیر قانونی قرار دیا ہے۔
اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ کسی بھی سطح پر کوئی رابطہ نہیں ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی تعمیل میں پی ٹی آئی کے چیئرمین گوہر علی خان سے صرف ایک بار رابطہ کیا گیا تھا اور انہیں بتایا گیا ہے کہ یہ احتجاج غیر قانونی ہے۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج میں حصہ لینے والے کسی بھی شخص کو گرفتار کیا جائے گا اور قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور پنجاب پولیس دونوں کو واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے یا عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پاکستان کے دشمنوں کی زبان بولتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر توجہ دیں۔
اسلام آباد کو سیل کر دیا گیا
دریں اثنا اسلام آباد میں ریڈ زون، فیض آباد، ایکسپریس وے، کشمیر ہائی وے، جناح ایونیو، آئی جے پی روڈ، مری روڈ اور شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر شپنگ کنٹینرز لگا دیے ہیں۔
سٹی پولیس نے سیکورٹی کو ہائی الرٹ کردیا اور دارالحکومت کے مختلف مقامات پر چیکنگ جاری رکھی ہے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ عثمان اشرف کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 5 یا اس سے زائد افراد کے تمام عوامی اجتماعات، جلوسوں، ریلیوں اور مظاہروں پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔