وفاقی حکومت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ڈو اور ڈائی احتجاج کے خلاف تیاریوں میں مصروف ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے ریڈ زون، فیض آباد، ایکسپریس وے، کشمیر ہائی وے، جناح ایونیو، آئی جے پی روڈ، مری روڈ اور شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر کنٹینرز لگا دیے ہیں۔ امکان ہے کہ انتظامیہ ہفتہ (آج) کو سڑکیں بند کردے گی۔
سٹی پولیس نے سیکورٹی ہائی الرٹ کردی اور دارالحکومت کے مختلف مقامات پر چیکنگ جاری رکھی ہوئی ہے ۔
اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آئی ٹی اے) نے جڑواں شہروں کے تمام بس اسٹینڈز کی انتظامیہ کو اپنے بس اڈے بند کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ بس اڈے کھولنے پر انتظامیہ کی جانب سے سخت کارروائی کا سامنا کرنا پرسکتا ہے ۔ انتظامیہ نے شہر میں ہاسٹل بھی بند کردیئے ہیں۔
جڑواں شہروں (اسلام آباد اور راولپنڈی) میں چلنے والی میٹرو بس سروس بھی 24 نومبر (کل) کو مکمل طور پر معطل رہے گی۔
یاد ہے کہ شہری انتظامیہ پہلے ہی وفاقی دارالحکومت میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کرچکی ہے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ عثمان اشرف کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 5 یا اس سے زائد افراد کے عوامی اجتماعات، جلوسوں، ریلیوں اور مظاہروں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
پنجاب، سندھ اور آزاد جموں و کشمیر سے 19 ہزار سے زائد اہلکاروں پر مشتمل اضافی پولیس فورس وفاقی دارالحکومت پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح ایم 1، ایم 2، ایم 3، ایم 4، ایم 14 اور ایم 11 موٹر ویز جمعہ کی رات 8 بجے سے ٹریفک کے لیے بند کردی گئیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024