امریکی صدارتی الیکشن میں کملا ہیرس کیخلاف حیرت انگیز کامیابی کے دعوے کے بعد عالمی رہنماؤں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دینے کا تانتہ بندھ گیا ہے جبکہ مالیاتی مارکیٹوں میں بھی تیزی دیکھی گئی ہے۔
صدارتی انتخابات کے نتائج کی تصدیق ہونا ابھی باقی ہے تاہم ابتدائی ردعمل درج ذیل ہیں۔
چین: ”باہمی احترام“
ٹرمپ کا براہ راست ذکر کیے بغیر چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے ایک معمول کی بریفنگ میں کہا کہ چین امریکہ کے ساتھ ”پرامن بقائے باہمی“ کی امید کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور باہمی تعاون کے اصولوں پر مبنی چین اور امریکہ کے تعلقات جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امریکی عوام کے انتخاب کا احترام کرتے ہیں۔
روس: ”ٹھوس اقدامات“ کا جائزہ لیں گے
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ ولادی میر پیوٹن کی طرف سے ٹرمپ کو مبارکباد دینے کے کسی منصوبے سے آگاہ نہیں ہیں کیونکہ امریکہ ایک ”غیر دوست ملک“ ہے۔
پیسکوف نے کہا، “ہم ٹھوس اقدامات اور ٹھوس الفاظ کی بنیاد پر نتائج اخذ کریں گے۔
اسرائیل: ”مضبوط عزم کا اعادہ“
وزیراعظم بینجیمن نیتن یاہو نے کہا کہ ٹرمپ کی ممکنہ جیت امریکہاسرائیل تعلقات میں ایک نئے دور کی علامت ہے۔
نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تاریخ کی سب سے بڑی واپسی پر مبارک ہو! وائٹ ہاؤس میں آپ کی تاریخی واپسی امریکہ کے لئے ایک نیا آغاز اور اسرائیل اور امریکہ کے درمیان عظیم اتحاد کے لئے ایک طاقتور عزم پیش کرتی ہے کیوں کہ یہ ایک بہت بڑی فتح ہے۔
حماس: اندھی حمایت کا خاتمہ ہونا چاہئے
حماس کے پولیٹیکل بیورو کے ایک رکن باسم نعیم نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ٹرمپ کے دور میں امریکہ کی جانب سے صیہونی ریاست کی اندھی حمایت ختم ہونی چاہیے کیونکہ یہ ہمارے عوام کے مستقبل اور خطے کی سلامتی و استحکام کی قیمت پر ہے۔
یوکرین: ’منصفانہ امن‘ کی امید
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کی شاندار کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ان کی صدارت سے یوکرین میں منصفانہ امن قائم ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ میں عالمی معاملات میں ’طاقت کے ذریعے امن‘ کے نقطہ نظر کے لیے صدر ٹرمپ کے عزم کو سراہتا ہوں۔ زیلنسکی نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا کہ یہ وہی اصول ہے جو عملی طور پر یوکرین میں منصفانہ امن لا سکتا ہے۔
نیٹو: ’طاقت کے ذریعے امن‘
نیٹو کے سربراہ مارک روٹے نے ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان کی اقتدار میں واپسی سے اتحاد کو ’مضبوط‘ رکھنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ ان کی قیادت ایک بار پھر ہمارے اتحاد کو مضبوط رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرے گی، میں نیٹو کے ذریعے امن کو آگے بڑھانے کے لیے ان کے ساتھ دوبارہ کام کرنے کا منتظر ہوں۔
یورپی یونین: ’مضبوط ٹرانس اٹلانٹک ایجنڈا‘
یورپی یونین کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیئن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کو دلی مبارکباد پیش کرتی ہوں، ہم اپنے عوام کے درمیان ایک حقیقی شراکت داری کے پابند ہیں جو 800 ملین شہریوں کو متحد کرتی ہے۔ لہٰذا آئیے ایک مضبوط ٹرانس اٹلانٹک ایجنڈے پر مل کر کام کریں جو ہمارے لیے مسلسل کامیابیوں کی راہ ہموار کرے۔
فرانس: ’احترام اور عزائم‘
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ’صدر ڈونلڈ ٹرمپ‘ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ میں ان کے ساتھ ’احترام اور عزائم کے ساتھ‘ کام کرنے کے لیے تیار ہوں جیسا کہ ہم چار سال تک کرنے میں کامیاب رہے۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں میکرون نے کہا کہ زیادہ امن اور خوشحالی کیلئے میرے اور ٹرمپ کے نظریات ایک دوسرے کے ساتھ ملکر کام کریں گے۔
جرمنی: ’قابل اعتماد اتحادی‘ رہے گا
جرمن چانسلر اولاف شولز نے ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ برلن خوشحالی اور آزادی کے لیے ان کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ جرمنی اور امریکہ طویل عرصے سے بحر اوقیانوس کے دونوں اطراف خوشحالی اور آزادی کو فروغ دینے کے لئے کامیابی سے مل کر کام کر رہے ہیں، ہم اپنے شہریوں کے فائدے کے لئے ایسا کرتے رہیں گے۔
قطر: ’سلامتی اور استحکام‘
امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی، جن کی خلیجی بادشاہت غزہ تنازع میں ایک اہم ثالث ہے اور مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑے امریکی فوجی اڈے کی میزبانی کرتی ہے، نے کہا کہ وہ خطے اور عالمی سطح پر سلامتی اور استحکام کو فروغ دینے کے لئے ایک بار پھر مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔
ٹرمپ: ’میرے دوست‘
ترک صدر رجب طیب اردوان نے مبارکباد دیتے ہوئے ایکس پر لکھا کہ ’میرے دوست ڈونلڈ ٹرمپ‘ مجھے امید ہے کہ ترکیہ اور امریکہ کے تعلقات مضبوط ہوں گے، علاقائی اور عالمی بحران اور جنگیں، خاص طور پر فلسطین کا مسئلہ اور روس یوکرین جنگ ختم ہو جائے گی۔
مصر: ’امن کی جانب بڑھنا‘
صدر عبدالفتاح السیسی نے ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ وائٹ ہاؤس میں ان کی واپسی سے مشرق وسطیٰ میں امن لانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے ایکس پر لکھا کہ میں ان کی کامیابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں، سیسی نے کہا کہ میں مل کر امن تک پہنچنے، علاقائی استحکام کو برقرار رکھنے اور مصر اور امریکہ اور ان کے دوست عوام کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کا منتظر ہوں۔
بھارت: ’دلی مبارکباد‘
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹرمپ کی ’انتخابی فتح‘ کو سراہا۔
مودی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ میرے دوست کو انتخابات میں تاریخی کامیابی پر دلی مبارکباد۔
جنوبی کوریا: اتحاد مزید روشن ہو گا
صدر یون سوک یول نے ایکس پر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی مضبوط قیادت میں جنوبی کوریا اور امریکہ کے اتحاد اور امریکا کا مستقبل روشن ہوگا، آپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔
اٹلی: ’پرخلوص مبارکباد‘
وزیر اعظم جارجیا میلونی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں انہیں ”پرخلوص مبارکباد“ پیش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ اٹلی اور امریکہ ’سسٹر‘ ممالک ہیں جو ایک غیر متزلزل اتحاد سے جڑے ہوئے ہیں، یہ ایک اسٹریٹجک رشتہ ہے جسے مجھے یقین ہے کہ اب ہم مزید مضبوط ہوں گے۔