ماسکو نے ہفتے کے روز امریکی انتخابات سے متعلق جعلی ویڈیوز بنانے کی تردید کی ہے۔ ماسکو کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب امریکی خفیہ ایجنسیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ روس ایک جعلی ویڈیو کی تخلیق میں ملوث ہے جس میں ایک ہیٹی کے مہاجر دعویٰ کررہا ہے کہ اس نے بار بار ووٹ دیا ہے۔
جمعے کے روز تین امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ’روسی اثر و رسوخ رکھنے والے عناصر‘ نے یہ ویڈیو ماسکو کی جانب سے امریکی انتخابات کی سالمیت کے بارے میں بے بنیاد سوالات اٹھانے کی وسیع تر کوشش کا حصہ ہے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایک اور جعلی ویڈیو کے پیچھے روسی اداکاروں کا ہاتھ ہے۔
امریکہ میں روسی سفارتخانے نے ٹیلی گرام پر ایک بیان میں کہا کہ ہم نے امریکی انٹیلی جنس سروسز کے بیان کو دیکھا ہے جس میں ہمارے ملک پر امریکہ میں انتخابی خلاف ورزیوں کے بارے میں من گھڑت ویڈیوز پھیلانے کا الزام لگایا گیا ہے اور ہم اس بیان کو بے بنیادی سمجھتے ہیں۔
20 سیکنڈ کی اس ویڈیو کلپ میں ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ ہم ہیٹی سے ہیں، ہم چھ ماہ پہلے امریکہ آئے تھے اور ہمارے پاس پہلے ہی امریکی شہریت ہے اور ہم کملا ہیرس کو ووٹ دے رہے ہیں۔
جارجیا کے وزیر خارجہ بریڈ رافنسپرگر نے جمعے کے روز کہا کہ یہ ویڈیو ’ہدف بنا کر غلط معلومات پھیلانے‘ کی ایک مثال ہے۔
رافنسپرگر کا کہنا ہے کہ ’واضح طور پر جعلی‘ ویڈیو ممکنہ طور پر ’روسی ٹرول فارمز‘ کی پیداوار تھی۔
امریکی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ روس کو امریکی حکام کے ساتھ بات چیت کے دوران ان دعوؤں کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
روسی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ولادیمیر پیوٹن نے بارہا زور دیا ہے کہ روس امریکی عوام کی خواہش کا احترام کرتے ہیں۔ تاہم ’روسی سازشوں‘ کے بارے میں تمام الزامات بدنیتی پر مبنی ہیں۔