بورڈ نے سمیڈا آرڈیننس 2002 میں ترمیم کی منظوری دیدی

02 نومبر 2024

اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز(بی او ڈی) نے سمیڈا آرڈیننس 2002 میں ترمیم کرنے کی منظوری دے دی ہے جو اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائز (ایس او ایز) ایکٹ 2023، سمیڈا بزنس پلان 2024-27 اور ایس ایم ای ڈیولپمنٹ اسپیشل فنڈ رولز 2024 کے مطابق ہوگا۔

موجودہ حکومت کی ترجیحی ایجنڈے کے طور پر ایس ایم ای کی ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے، سمیڈا کا بورڈ آف ڈائریکٹرز کا 22واں اجلاس وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

بورڈ نے سمیڈا کے بجٹ، گزشتہ 3 سال کے سالانہ آڈٹ شدہ اکاؤنٹس اور سمیڈا کے نظرثانی شدہ مالیاتی ضوابط کی بھی منظوری دی۔

سمیڈا بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 30ارب روپے کے خصوصی ایس ایم ای ترقیاتی فنڈ کی منظوری دی ہے جس میں سے ابتدائی طور پر 5 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق سمیڈا بورڈ صنعتوں میں سب کنٹریکٹنگ کے فروغ کے لئے ہر ممکن کوشش کرے گا اور ان صنعتوں کو گلوبل سپلائی چین کا حصہ بنانے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ایس ایم ای سیکٹر کو 491 ارب روپے کے بینک قرضے فراہم کیے گئے ہیں جنہیں 800 ارب روپے تک بڑھانے کی ضرورت ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پاکستان میں اس وقت 52 لاکھ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے ہیں جو ملکی جی ڈی پی میں 40 فیصد حصہ ڈالتے ہیں جبکہ 31 فیصد برآمدات کا انحصار بھی ایس ایم ایز پر ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سمیڈا کے اسپیشل فنڈز رولز 2024 سے ملک میں ایس ایم ایز کی تیز رفتار ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئے سمیڈا بورڈ کی تشکیل کو چند سال باقی ہیں اور موجودہ حکومت کی وفاقی کابینہ نے 20 ستمبر 2024 کو اپنے اجلاس میں فوری طور پر سمیڈا بورڈ تشکیل دینے کی منظوری دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ایس ایم ایز کے لئے سازگار کاروباری ماحول پیدا کرنے کے لئے ایس ایم ای کی ترقی کی قیادت کر رہی ہے تاکہ وہ موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کے قابل ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے ملک میں ایس ایم ایز کی ترقی کی نگرانی اور ٹریکنگ کے لئے ایس ایم ایز پر ایک اسٹیئرنگ کمیٹی قائم کی ہے۔

کمیٹی کو اقدامات کی نگرانی اور قومی ایس ایم ای پالیسی پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این سی سی کے اجلاسوں میں کیے گئے فیصلے پاکستان میں ایس ایم ای کی ترقی کے لئے اہم ہیں اور تمام متعلقہ محکموں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ان فیصلوں پر عمل درآمد کے لئے ہر ممکن کوشش کریں، انہوں نے امید ظاہر کی کہ موجودہ سمیڈا بورڈ اجلاس میں کیے گئے فیصلے سمیڈا کو ملک کے ایس ایم ای سیکٹر کی بہتر طاقت اور عزم کے ساتھ خوش اسلوبی سے خدمت کرنے کے قابل بنائیں گے۔

اجلاس میں حکومت کی جانب سے 6 اور نجی شعبے سے 4 ارکان نے شرکت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین (چیئرمین) شامل تھے۔ سیف انجم، وفاقی سیکرٹری صنعت و پیداوار۔ منیر احمد، جوائنٹ سیکرٹری وزارت خزانہ۔ چیف انکم ٹیکس پالیسی اعزاز حسین اسپیشل سیکرٹری کامرس شکیل احمد منگنیجو اور سمیڈا کے سی ای او سورت امان رانا۔

اجلاس میں حکومت کی جانب سے چھ ارکان نے شرکت کی، جبکہ نجی شعبے سے چار ارکان موجود تھے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments