خان یونس پر اسرائیلی حملوں میں بچوں سمیت 20 افراد شہید

25 اکتوبر 2024

غزہ کے شہری دفاع کے ادارے کا کہنا ہے کہ جمعے کو علیٰ الصبح جنوبی شہر خان یونس میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 2 گھروں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں بچوں سمیت کم از کم 20 افراد شہید ہو گئے۔

ایجنسی کے ترجمان محمود باسل نے بتایا کہ الفارا خاندان کے گھر پر ہونے والے حملے میں 14 افراد شہید ہوئے جبکہ ایک دوسرے حملے میں مزید چھ افراد شہید ہوئے۔

باسل نے بتایا کہ ان 14 افراد میں 16 سال سے کم عمر کے نو بچے بھی شامل ہیں، راکٹ ہمارے بغل میں گرا اور ہم ملبے تلے دب گئے، حملے میں زندہ بچ جانے والے ام الامیر الفارا نے اے ایف پی کو بتایا کہ میرے بہن اور بچے شہید ہوگئے۔

ان کے برابر میں موجود احسان الفارا نے بتایا کہ گھر میں صرف ’خواتین اور بچے‘ موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ’میرے بیٹے عیسیٰ کو شہید کردیا گیا، وہ پانچ سال کا تھا، میرے سبھی بچے زخمی ہوئے ہیں۔

رشتہ داروں نے حملے کے بعد اپنے تباہ شدہ گھر میں قیمتی سامان تلاش کیا جبکہ دیگر افراد ایک بڑے گڑھے کے قریب کھڑے تھے جو گھریلو سامان کے ملبے سے بھرا ہوا تھا، جس میں گدے اور ٹوٹے پھوٹے فرنیچر شامل تھے۔

اے ایف پی کی تصاویر میں خان یونس کے یورپی اسپتال میں رشتہ داروں کو بچوں کی موت پر ماتم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جن میں سے کئی کی لاشیں سفید کفن میں لپٹی ہوئی ہیں۔

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی غزہ میں فضائی اور زمینی حملوں سے متعدد دہشت گردوں کا صفایا کر دیا گیا ہے۔

اگرچہ اسرائیلی افواج غزہ میں اپنی جارحیت جاری رکھے ہوئی ہے لیکن حالیہ ہفتوں میں علاقے کے شمال میں فضائی اور زمینی حملوں میں تیزی دیکھی گئی ہے جہاں فوج کا دعویٰ ہے کہ حماس دوبارہ منظم ہو رہی ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی جارحیت سے غزہ میں 42 ہزار 847 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

محصور فلسطینی علاقے میں موجود جنگجوؤں کے خلاف اسرائیل کی بڑے پیمانے پر فضائی اور زمینی مہم کے نتیجے میں غزہ کا ایک بڑا حصہ ملبے میں تبدیل ہو گیا ہے، جس سے گزشتہ سال کم از کم ایک بار اس کی 2.4 ملین شہری آبادی بے گھر ہو گئی ہے۔

Read Comments