آلودگی میں اضافہ، پاکستان اور بھارت میں فصلوں کی باقیات جلانے پر درجنوں کسان گرفتار

22 اکتوبر 2024

بھارت کی شمالی ریاست ہریانہ میں کھیتوں کو صاف کرنے کیلئے چاول کی فصل کی باقیات کو غیرقانونی طور پر آگ لگانے کے الزام میں 16 کسانوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ یہ بات بھارتی حکام نے منگل کو بتائی ہے جن کے مطابق اس عمل سے موسم سرما کے آغاز پر نئی دہلی کے اطراف ماحولیاتی آلودگی بڑھتی ہے۔

بھارت کے وفاقی دارالحکومت نئی دہلی کو ہر سال اس وقت آلودگی کا سامنا ہوتا ہے جب موسم سرما کا آغاز ہوتا ہے اور سرد ہوائیں تعمیراتی سرگرمیوں کے لیے استعمال ہونے والی ریتی یا مٹی، گاڑیوں کے دھویں اور دیگر اقسام کے دھویں جذب کرلیتی ہیں۔ حکام کے مطابق دھویں سے بننے والے بادل زیادہ تر پڑوسی ریاستوں پنجاب اور ہریانہ سے آتے ہیں۔ہریانہ کے کیتھل علاقے کی پولیس نے رائٹرز کو بتایا کہ اس سال 22 شکایات چاول کے بھوسے کو جلانے کے حوالے سے درج کی گئی ہیں، اور 16 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ہربھن نے کہا کہ گرفتار شدگان کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق ہریانہ بھر میں تقریبا 100 کسانوں کے خلاف تحقیقات شروع کی گئی ہیں جبکہ 300 سے زیادہ پر جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔

آلودگی کنٹرول کرنے کے وفاقی بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق منگل کی صبح دہلی میں ہوا ”انتہائی آلودہ“ ریکارڈ کی گئی اور دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 320 تھا۔ 0-50 کا اے کیو آئی بہترین سمجھا جاتا ہے جبکہ 400-500 کے درمیان ایئر کوالٹی انڈیکس انسانی صحت کیلئے خطرہ سمجھتا جاتا ہے۔

ایئر کوالٹی انڈیکس کی براہ راست درجہ بندی کے مطابق منگل کے روز دہلی پاکستان کے صوبہ پنجا کے دارالحکومت لاہور کے بعد دنیا کا دوسرا آلودہ ترین شہر رہا۔ پاکستانی پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے اس سے قبل اسموگ سے نمٹنے کے لیے بھارت کے ساتھ ’کلائمیٹ ڈپلومیسی‘ پر زور دیا تھا۔

پنجاب پولیس نے بتایا کہ کم از کم 182 شکایات درج کی گئی ہیں اور 71 لوگوں کو فصلوں کی باقیات اور کچرا جلانے، اینٹوں کی تیاری کیلئے ممنوعہ بھٹیاں چلانے اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں چلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ مصنوعی بارش اور دیگر اقدامات کے لیے بھی وسائل مختص کیے گئے ہیں، ہر مصنوعی بارش کی لاگت 50 لاکھ روپے (18 ہزار ڈالر) سے 70 لاکھ روپے (25 ہزار 200 ڈالر) کے درمیان آئے گی۔

بھارتی وزارت ماحولیات نے کہا ہے کہ غیر موافق موسمی اور آب و ہوا کے حالات کی وجہ سے آنے والے دنوں میں دہلی کی ہوا کا معیار ’بہت خراب‘ زمرے (300-400) میں رہنے کا امکان ہے۔

دہلی کی آلودگی پر قابو پانے سے متعلق حکام نے دھول کے خاتمے کیلئے سڑکوں پر پانی کا چھڑکاؤ، پبلک بس اور میٹرو سروسز میں اضافہ اور کاروں کے استعمال کی حوصلہ شکنی کے لئے زیادہ پارکنگ فیس لاگو کرنے کا حکم دیا ہے۔

ماہرین ماحولیات نے ان اقدامات کو ناکافی قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ صرف ہنگامی اقدامات ہیں۔ ماحولیاتی ماہر وملندو جھا نے کہا کہ فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لئے ان عارضی اقدامات کے بجائے طویل مدتی اقدامات اور جامع حل ناگزیر ہے۔

Read Comments