ملک میں مہنگائی کی شرح میں ایک ہفتے کے دوران 0.28 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران ٹماٹر کی قیمتوں میں26.24 فیصد، دال مونگ کی قیمتوں میں9.86 فیصد ، دال چنا کی قیمتوں میں3.15 فیصد،آٹے کی قیمتوں میں 2.10 فیصد ، چکن کی قیمتوں میں 0.96 فیصد،ایل پی جی کی قیمتوں میں1.50 فیصد ، سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں0.65فیصد اور لکڑی کی قیمت میں 0.35 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح بھی بڑھ کر 15.02 فی صد ہو گئی۔ پہلی سہ ماہی میں پیاز کی قیمتوں میں 51.32 فیصد، ٹماٹر کی قیمتون میں 36.81 فیصد، دال مونگ کی قیمتون میں 33.23 فیصد، پاوڈر دودھ کی قیمتوں میں 25.37 فیصد، شرٹ کی قیمتوں میں 17.05 فیصد اورخواتین کے سینڈل کی سینڈل کی قیمتوں میں 12.52 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
پی بی ایس کے مطابق پہلی سہ ماہی میں گندم کے آٹے میں 32.20 فیصد، بجلی کے نرخوں میں 20.32 فیصد، مرچ پاؤڈر کی قیمتوں میں 20.00 فیصد، ڈیزل کی قیمتوں میں 17.05 فیصد، پٹرول کی قیمتوں میں 12.77 فیصد، کوکنگ آئل کی قیمتوں میں 5.10 فیصد، چاول باسمتی کی قیمتوں میں 8.18 فیصد، چینی میں 7.31 فیصد اور انڈے کی قیمتو میں 6.24 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
ہفتے کے دوران 51 اشیاء میں سے 19 (37.25 فیصد) اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 9 (17.65 فیصد) اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 23 (45.10 فیصد) اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
دوسری جانب پیاز (7.02 فیصد)، کیلے (2.83 فیصد)، گڑ (1.82 فیصد) ، آلو (1.15 فیصد)، ماش (0.72 فیصد)، چاول آئی آر آر آئی-6/9 (0.40 فیصد)، چینی (0.27 فیصد) اور چاول باسمتی (0.09 فیصد) کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق، زیر جائزہ ہفتے کیلئے ایس پی آئی 319.79 پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ ہفتے 318.91 پوائنٹس تھا۔ 17 ہزار 732 روپے، 17 ہزار 732 سے 22 ہزار 888 روپے، 22 ہزار 889 سے 29 ہزار 517 روپے، 29 ہزار 518 سے 44 ہزار 175 روپے اور 44 ہزار 175 روپے زائد تک کے صارفین کے لیے ایس پی آئی میں بالترتیب 0.27 فیصد، 0.28 فیصد، 0.27 فیصد، 0.28 فیصد اور 0.28 فیصد اضافہ ہوا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024