وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ حکومت بجلی کے نرخوں میں کمی اور صارفین کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے۔
ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بجلی کی پیداواری لاگت کو کم کرنے کی کوششوں پر روشنی ڈالی، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اس وقت باہمی مفاہمت کے ذریعے پاور پلانٹس اور انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ معاہدوں کا جائزہ لے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کا شعبہ کئی مسائل سے دوچار ہے اور اسے فوری طور پر اصلاحات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ گردشی قرضوں کا بوجھ اور بلند شرح سود صارفین کو نمایاں طور پر متاثر کررہی ہے۔
پاور پلانٹس سے منافع کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صارفین کو فائدہ پہنچانے کے لئے تمام پاور پلانٹس کو اپنے منافع کے منصوبوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبے کو سستی بجلی کی فراہمی بھی حکومت کی اہم توجہ ہے۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی بنیادی وجوہات اسٹریٹجک منصوبہ بندی کا فقدان، گردشی قرضوں کا بوجھ اور صارفین پر بلند شرح سود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت چین کے ساتھ توانائی کے شعبے کے معاہدوں پر دوبارہ مذاکرات کررہی ہے جس کا مقصد ملک کے لئے زیادہ پائیدار اور سستی توانائی کا حصول ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس جائزے کی توجہ دو اہم شعبوں پر مرکوز ہے، قرض کی رپورٹنگ اور کوئلے کی سورسنگ۔