وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ دنیا پاکستان کی معاشی پالیسیوں کو تسلیم کر رہی ہے کیونکہ پاکستان کے معاشی اشاریے درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
ہفتے کو یہاں پی ایم ایل این سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک کے سربراہان پاکستان آ رہے ہیں اور وزیر اعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین اور کشمیر کے مسائل کو بہت مؤثر انداز میں اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب مرحوم ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کا دورہ کیا تو سفارت کاری میں ایک نیا انداز دیکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کا ایک اور وفد پاکستان آ رہا ہے اور تعاون میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم اپنا دورہ مکمل کرکے جاچکے ہیں، لیکن بدقسمتی سے ملائیشیا کے وزیر اعظم کی ملک میں موجودگی کے دوران ڈی چوک کی طرف احتجاجی مارچ کرنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں تقریر کو معاشرے کے تمام طبقوں نے سراہا۔ انہوں نے کہا، ”غیر ملکی مہمان ہمیشہ پاکستان آتے ہیں تاکہ تعلقات کو مضبوط کیا جا سکے۔“ انہوں نے کہا کہ پاکستان ملائیشیا کو 200 ملین ڈالر مالیت کا حلال گوشت اور 100,000 ٹن چاول برآمد کرے گا اور اس سلسلے میںموجود رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مختلف ممالک پاکستان میں تجارت کے علاوہ سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
عطااللہ تارڑ نے کہا کہ بلومبرگ کے مطابق پاکستان کی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے اور اس کی اسٹاک مارکیٹ ایشیا کی بہترین ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کو بند کر دیا گیا ہے اور ایف بی آر کے بدعنوان افسران کو نکال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، ملائیشیا، چین، ترکی اور دیگر ممالک وزیر اعظم شہباز شریف کے عزم اور ملک کی اقتصادی پالیسیوں کی تعریف کر رہے ہیں جن کا مقصد ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کی برآمدات میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن بغیر ایک پیسہ خرچ کیے گئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز اور دیگر سرکاری اداروں کی نجکاری کے معاملات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے فائلرز کی تعداد دگنی ہو گئی ہے، اور اس سے ملک کو یقیناً مثبت نتائج ملیں گے۔
عطااللہ تارڑ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا معاشی وژن نافذ ہو رہا ہے اور اب دنیا پاکستان کی معیشت کو ابھرتی ہوئی معیشت قرار دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکا کریڈٹ پی ایم ایل این کو جاتا ہے کہ اس نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے صدر اجے بنگا بھی پاکستان کی معاشی پالیسی کو اچھی پالیسی قرار دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بجلی پر سبسڈی فراہم کی گئی ہے جبکہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پٹرول کی قیمت پانچ بار کم کی گئی ہے اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پاکستان خوشحال ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف پھر سے عوامی جلسے اور مارچ کے حربے استعمال کر رہی ہے کیونکہ وہ ملک کی ترقی اور استحکام کو ہضم نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو خیبر پختونخوا میں تبدیلی لانے پر توجہ دینی چاہیے بجائے اس کے کہ ملک میں انتشار اور افراتفری پیدا کرے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کو لوگوں کو صحت، تعلیم اور دیگر سہولیات فراہم کرنے پر توجہ دینی چاہیے لیکن بدقسمتی سے وہ اپنی ساری توانائیاں اپنے لیڈر کو خوش کرنے پر صرف کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ایل این کو موٹرویز کی تعمیر، چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے، توانائی منصوبے، صنعت کی ترقی اور دیگر بڑے منصوبوں کا کریڈٹ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریڈ زون میں احتجاج کا مقصد صرف ملک کے نظام کو روکنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس پاکستان کے لیے فخر کا باعث ہے اور کسی کو بھی اسے سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا، ”موجودہ حکومت ملک کی مثبت تصویر کو اجاگر کرنا چاہتی ہے۔“
عطااللہ تارڑ نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس طے شدہ منصوبے کے مطابق ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنے دور حکومت میں ملک کو بری طرح نقصان پہنچایا ہے۔ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور وفاق کے خلاف سرکاری مشینری استعمال کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے بیرسٹر سیف نے بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو پی ٹی آئی کے احتجاج میں شرکت کی دعوت دی،اس سے پی ٹی آئی کی ذہنیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کسی کو بھی قانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ 9 مئی کے بعد، اب اس میں ملوث تمام لوگ اپنی شمولیت سے انکار کر رہے ہیں، انہوں نے کہا اور سوال کیا کہ وہ ویڈیو فوٹیج کے ثبوتوں کو کیسے جھٹلا سکتے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کا کوئی ایک بھی شخص زیک گولڈ اسمتھ کے اسرائیل کے حق میں دیے گئے ٹویٹ کی مذمت نہیں کر سکا، انہوں نے مزید کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ایم ایل این زیک گولڈ اسمتھ کے ٹویٹ کی سخت مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر کو ”یوم یکجہتی فلسطین“ کے طور پر منایا جائے گا اور اس سلسلے میں واکس اور سیمینار منعقد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ملک میں انتشار اور افراتفری کے سوا کچھ نہیں کر سکتی۔
بی آر رپورٹر نے مزید بتایا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پی ٹی آئی پر ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کرنے پر سخت تنقید کی ہے۔ اسلام آباد کے ڈی چوک میں پی ٹی آئی کے احتجاج کا حوالہ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ جو لوگ اسلام آباد احتجاج کرنے آ رہے ہیں وہ نہیں چاہتے کہ ملک ترقی کرے۔
انہوں نے کہا کہ ”جب بھی ملک ترقی کرنے لگتا ہے، یہ لوگ بے چین اور پریشان ہو جاتے ہیں،“ انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کا بیانیہ ریاست اور فوج مخالف ہے۔
وفاقی وزیر نے عزم کیا کہ کسی کو بھی اسلام آباد میں ہونے والے ایس سی او اجلاس کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ”کسی کو بھی ریڈ زون کے قریب آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔“ عطااللہ تارڑ نے کہا کہ دہشت گرد خیبر پختونخوا میں دوبارہ سر اٹھا رہے ہیں، جبکہ صوبے کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور اسلام آباد پر چڑھائی کرنے کے لیے قیادت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت اب وزیر اعظم کی طرف سے متعارف کرائی گئی پالیسیوں کی بدولت بہتر ہو رہی ہے۔ ”پوری دنیا موجودہ حکومت کی طرف سے اپنائی جانے والی پالیسیوں کو تسلیم کرتی ہے،“ مزید برآں، پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی اینٹی پاکستان جذبات ان کے ڈی این اے میں شامل ہیں۔
بیرسٹر سیف کی بھارتی وزیر خارجہ کو ریاست مخالف احتجاج میں شامل ہونے کی دعوت دینا پاکستان کے خلاف دشمنی کی انتہا ہے، عظمیٰ بخاری نے کہا اور سوال کیا کہ یہ افراد کب اسرائیلی حامیوں کو احتجاج میں شرکت کی دعوت دیں گے۔ اسرائیل، افغانستان اور بھارت کی لابیاں ”فتنہ خان“ کے لیے بے تابی سے کام کر رہی ہیں۔ ان لوگوں کو قومی وقار، سالمیت اور خودمختاری کا کوئی خیال نہیں ہے۔
بیرسٹر سیف کے بیان کے جواب میں، عظمیٰ بخاری نے زور دیا کہ ان (پی ٹی آئی) کے اقدامات ان کے مشن کو بے نقاب کرتے ہیں کہ وہ ملک کی بنیادوں کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ فتنہ پارٹی کے ریاست مخالف مظاہروں میں افغان شہریوں کی شرکت بہت سے سوالات کو جنم دیتی ہے۔ ان مظاہروں میں حصہ لینے والے افغان شہریوں کی بڑی تعداد کی گرفتاریوں نے پی ٹی آئی کے ارادوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں قید ایک قیدی نے قسم کھائی ہے کہ وہ پاکستان میں امن اور خوشحالی کو نہیں آنے دے گا۔ پنجاب کے لوگ باشعور اور سمجھدار ہیں، اسی لیے انہوں نے اڈیالہ جیل کے قیدی کے بیانیے کو مسترد کر دیا ہے۔ خیبر پختونخوا کے لوگوں کی حالت افسوسناک ہے اور انہیں امید ہے کہ وہ بھی جلد اس فتنے کی حقیقت کو پہچان لیں گے۔
(بزنس ریکارڈر، 2024 کا کاپی رائٹ)