ورلڈ بینک بی ریڈی رپورٹ جاری: پاکستان چوتھی فہرست میں شامل

  • آپریشنل کارکردگی کے لحاظ سے، پاکستان کو 65.90 اسکور کے ساتھ تیسرے نمبر پر رکھا گیا ہے، یعنی ایسی معیشتیں جو کاروباری ماحول میں طاقت اور کمزوریوں کا ملا جلا مظاہرہ کرتی ہیں
05 اکتوبر 2024

عالمی بینک نے پاکستان کو چوتھے درجے یعنی معیشتوں کے اس گروپ میں شامل کیا ہے جو نسبتا کمزور ریگولیٹری فریم ورک اور عوامی خدمات کی وجہ سے ایک چیلنجنگ کاروباری ماحول سے نبرد آزما ہے، جو ان کے کاروبار کی آپریشنل کارکردگی کو محدود کرتا ہے۔

بینک نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس کا نام بزنس ریڈی (بی-ریڈی) ہے، یہ ورلڈ بینک گروپ کا نیا ڈیٹا اکٹھا کرنے اور تجزیہ کرنے کا منصوبہ ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں کاروباری اور سرمایہ کاری کے ماحول کا جائزہ لینا ہے، اور اس کے ساتھ سالانہ کارپوریٹ فلیگ شپ رپورٹ بھی شامل ہے۔ یہ رپورٹ ورلڈ بینک گروپ کے سابقہ ”ڈوئنگ بزنس“ پروجیکٹ کی جگہ لے رہی ہے اور اسے مزید بہتر بنایا گیا ہے۔ بزنس ریڈی کی پہلی اشاعت صرف 50 معیشتوں کا احاطہ کرتی ہے۔

یہ ایک نیا منصوبہ ہے، اور بی-ریڈی 2024 سے 2026 تک تین سالہ مرحلہ وار تکمیل کے دور سے گزر رہا ہے۔ اس عرصے کے دوران، یہ منصوبہ جغرافیائی لحاظ سے بڑھایا جائے گا اور اس کے عمل اور طریقہ کار کو مزید بہتر کیا جائے گا۔ 2024 کی یہ رپورٹ اس 3 سالہ عمل کے دوران پہلی رپورٹ ہے۔

آپریشنل کارکردگی کے لحاظ سے، پاکستان کو 65.90 اسکور کے ساتھ تیسرے نمبر پر رکھا گیا ہے، یعنی ایسی معیشتیں جو کاروباری ماحول میں طاقت اور کمزوریوں کا ملا جلا مظاہرہ کرتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 8 معیشتیں (بوٹسوانا، کمبوڈیا، انڈونیشیا، لیسوتھو، مراکش، پاکستان، فلپائن اور سیشیلز) کسی ایک موضوع میں سرفہرست ہیں جبکہ دو معیشتیں (ہنگری، سنگاپور) 8 موضوعات میں اعلیٰ اسکور رکھتی ہیں۔

پاکستان نے بزنس انٹری پر 91.50، کاروباری مقام پر 54.25، یوٹیلٹی سروسز پر 59.21، لیبر پر 53.45، فنانشل سروسز پر 67.97، بین الاقوامی تجارت میں 45.71، ٹیکسیشن میں 57.48، مارکیٹ مسابقت میں 46.24 پر تنازعات کے حل پر 41.99 اور کاروباری دیوالیہ پن پر 48.79 پوائنٹس حاصل کیے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments