فسادات میں کمی پر منی پور میں انٹرنیٹ بحال، اسکول کھل گئے

17 ستمبر 2024

بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں اور نسلی تشدد کے سبب ایک ہفتے تک بند رہنے کے بعد اسکول دوبارہ کھول دیے گئے۔

منی پور میں مئی 2023 میں اکثریتی ہندو اکثریتی میتی اور بنیادی طور پر عیسائی کوکی کمونیٹی کے درمیان لڑائی نسلی فسادت شروع ہوئے تھے جس میں اب تک کم از کم 200 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اس کے بعد سے شمال مشرقی ریاست کے مختلف حصوں میں قبائل اور کمیونیٹیز حریف گروہوں میں تقسیم ہو چکی ہیں، جس کی سرحدیں جنگ زدہ میانمار سے ملتی ہیں۔

کئی مہینوں کے دوران امن رہنے کے بعد رواں ایک بار پھر پرتشدد واقعات شروع ہوئے جس میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ فسادات کے دوران مبینہ طور پر باغیوں نے راکٹ فائر کیے اور ڈرون سے بم گرائے۔

اس کے بعد ریاست کے دارالحکومت امپھال میں لڑائی کے خلاف میتی طالب علموں کے مظاہرے پرتشدد ہو گئے جس کے بعد حکام نے ریاست کے کچھ حصوں میں کرفیو اور انٹرنیٹ کی بندش کا اعلان کیا۔

اس کے بعد سے تشدد میں کمی آئی ہے اور ایک سرکاری حکم میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کے ایک دن بعد منگل سے ریاست کے تمام اسکولوں میں معمول کی کلاسیں دوبارہ شروع ہوں گی۔

ریاست کے وزیر اعلی بیرین سنگھ نے کہاکہ میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ انٹرنیٹ کا ذمہ دارانہ استعمال کریں اور کسی بھی غیر ضروری یا اشتعال انگیز مواد کو شیئر یا پوسٹ کرنے سے گریز کریں جس سے امن اور ہم آہنگی میں خلل پڑ سکتا ہے۔

میتی اور کوکی برادریوں کے درمیان دیرینہ تناؤ زمین اور سرکاری ملازمتوں کے لئے مسابقت سے متعلق ہے۔

انسانی حقوق کے کارکنوں نے مقامی رہنماؤں پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ سیاسی فائدے کے لیے نسلی تقسیم کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔

منی پور میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے۔

Read Comments