عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے باضابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ ایگزیکٹو بورڈ 25 ستمبر کو ”پاکستان - 2024 آرٹیکل 4 مشاورت اور توسیعی فنڈ سہولت کے تحت توسیعی انتظامات کی درخواست“ پر غور کرے گا۔
فنڈ کی ویب سائٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے 25 ستمبر کو ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے شیڈول کو اپ ڈیٹ کیا جس میں پاکستان کے 37 ماہ کے توسیعی فنڈ سہولت انتظامات (ای ایف ایف) کو ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے۔
پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کی ٹیم نے 12 جولائی کو 5,320 ملین سعودی ریال (یا تقریبا 7 بلین امریکی ڈالر) کے مساوی رقم میں 37 ماہ کیلئے ای ایف ایف پر عملے کی سطح کا معاہدہ کیا۔ یہ معاہدہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری اور پاکستان کے ترقیاتی اور دوطرفہ شراکت داروں کی جانب سے ضروری مالی یقین دہانیوں کی بروقت تصدیق سے مشروط تھا۔
12 ستمبر کو آئی ایم ایف میں کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کی ڈائریکٹر جولی کوزاک نے ایک پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”ہم بہت خوش ہیں کہ ہم اب یہ کہہ سکتے ہیں کہ بورڈ کا اجلاس 25 ستمبر کو شیڈول ہے“۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے شراکت داروں سے مطلوبہ مالی یقین دہانی حاصل کی ہے۔
جولی کوزاک نے کہا کہ مسلسل پالیسی اقدامات سے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد ملی ہے جس کی وجہ سے ترقی کی بحالی، افراط زر میں کمی اور بین الاقوامی ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان نے ضروری فنانسنگ حاصل کر لی ہے تو انہوں نے تصدیق کی کہ ’ہاں‘۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024