مالی بحران کا شکار مالدیپ کا آئی ایم ایف بیل آؤٹ لینے سے انکار

مالدیپ کا کہنا ہے کہ اس کی مالی مشکلات ’عارضی‘ ہیں اور اس کا عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے بیل آؤٹ لینے کا کوئی...
15 ستمبر 2024

مالدیپ کا کہنا ہے کہ اس کی مالی مشکلات ’عارضی‘ ہیں اور اس کا عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے بیل آؤٹ لینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

وزیر خارجہ موسیٰ ضمیر نے کہا کہ بحر ہند کا یہ جزیرہ جو اپنے تفریحی مقامات اور مشہور شخصیات کی آمد و رفت کے لیے جانا جاتا ہے، قرضوں کی ادائیگی کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے ٹیکسوں میں اضافے پر کام کر رہا ہے۔

موسیٰ ضمیر نے جمعہ کی رات کولمبو میں نامہ نگاروں کو بتایا، “ہمارے دو طرفہ شراکت دار ہیں جو ہماری ضروریات اور ہماری صورتحال کے بارے میں بہت حساس ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ یہ ایسا وقت ہے جب ہم آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ ہمارے ساتھ جو مسئلہ ہے وہ بہت عارضی ہے کیونکہ فی الحال ہمارے پاس ذخائر میں گراوٹ آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس اصلاحات کے ساتھ ساتھ سرکاری اداروں کو معقول بنانے سے لیکویڈیٹی میں بہتری آئے گی۔ موسیٰ ضمیر وزیر خزانہ محمد شفیق کے ہمراہ سری لنکا کا دورہ کر رہے تھے جہاں وہ مقامی مرکزی بینکرز اور دیگر حکام سے ملاقات کریں گے۔

چین اور بھارت مالدیپ کو قرض دینے والے دو سب سے بڑے دو طرفہ قرض دہندہ ہیں، جو بحر ہند میں 1،192 چھوٹے جزیروں پر مشتمل ایک چھوٹا سا ملک ہے ۔ صدر محمد معظم ایک سال قبل مالدیپ میں تعینات بھارتی فوجیوں کے ایک چھوٹے سے دستے کو بے دخل کرنے اور چین کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کرنے کی مہم کے بعد اقتدار میں آئے تھے۔

موسیٰ ضمیر نے کہا کہ فوجیوں کو ہٹانے کے بعد، دونوں ممالک نے باڑ کو درست کیا ہے اور ”غلط فہمیوں کو دور کیا ہے“۔ انہوں نے مزید کہا، “ہماری حکومت کے آغاز میں، ہمارے پاس کچھ مشکلات تھیں، آپ جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین اور بھارت دونوں کے ساتھ ہمارے شاندار دوطرفہ تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک ہماری حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

چین نے گزشتہ سال معیزو کی فتح کے بعد مزید فنڈنگ کا وعدہ کیا ہے، جنہوں نے اقتدار سنبھالنے کے فورا بعد بیجنگ کے سرکاری دورے پر ترقیاتی فنڈز کے لئے ”بے لوث مدد“ پر چین کا شکریہ ادا کیا تھا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں مالدیپ کا غیر ملکی قرضہ 3.37 ارب ڈالر رہا جو مجموعی ملکی پیداوار کے تقریبا 45 فیصد کے برابر ہے۔

چین بیرونی قرضوں کا تقریبا 20 فیصد ہے جبکہ بھارت صرف 18 فیصد کا مالک ہے۔

موسیٰ ضمیر کا یہ دورہ موڈیز ریٹنگز کی جانب سے مالدیپ کی کریڈٹ ریٹنگ کو ایک درجے کم کرکے سی اے اے 2 کرنے کے چند روز بعد سامنے آیا ہے۔ فیلو ریٹنگ ایجنسی فچ نے جون میں مالدیپ کی درجہ بندی میں کمی کرتے ہوئے کہا تھا کہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی سے مالی خطرات پیدا ہو رہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے رواں سال 409 ملین ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی کی ذمہ داریوں سے شدید دباؤ میں اضافہ ہوگا۔

Read Comments