عالمی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے پاکستان میں 5لاکھ کروم بکس تیار کرنے کا آغاز کردیا ہے، اس موقع پر اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب میں پہلی ڈیوائس وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کی گئی۔
گوگل ایشیا پیسفک (اے پی اے سی) کے صدر اسکاٹ بیومونٹ نے وزیر اعظم کو مقامی طور پر تیار کردہ کروم بک پیش کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے گوگل کی عالمی سطح پر اور پاکستان میں خدمات کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی نوجوان نسل انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں قابل ہے اور پاکستان کی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ان کو تعلیم اور بااختیار بنانے کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائیں۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ حکومت نے اگلے پانچ سالوں میں 25 ارب ڈالر مالیت کی آئی ٹی برآمدات کا ہدف مقرر کیا ہے جو کافی حد تک حاصل کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے آئی ٹی ماہرین اور کاروباری افراد سے کہا کہ وہ ایس ایم ایز اور فری لانسنگ کو فروغ دینے کے علاوہ اس ہدف کے حصول میں حکومت کی مدد کے لئے ایک منصوبہ پیش کریں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کے عوام کے بہترین مفاد میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے ملک کے گورننس سسٹم کو پیپر لیس اور ڈیجیٹلائز کرنے کا عزم بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے شفاف طریقے سے وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے لئے ایک نیا سیکرٹری مقرر کیا ہے۔
وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شیزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ گوگل وزیراعظم شہباز شریف کے وژن کے تحت پاکستان کی ڈیجیٹلائزیشن میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے لیے گوگل کے ریجنل ڈائریکٹر فرحان ایس قریشی نے کہا کہ ٹیکنالوجی پر توجہ دینے سے ملک میں معاشی سرگرمیوں کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فری لانسرز کے لیے ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں آگے بڑھنے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال بھی اس موقع پر موجود تھے۔
نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن (این آر ٹی سی)، الائیڈ، جو آسٹریلیا میں قائم کروم بکس، گیمنگ پی سی اور ٹیک ویلی تیار کرنے والی کمپنی ہے، نے ہری پور، خیبر پختونخوا میں گوگل کروم بک اسمبلی لائن قائم کرنے کے لیے ایک مشترکہ منصوبے کا آغاز کیا تھا۔
اس منصوبے کا مقصد وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے اسکول نہ جانے والے بچوں کے لئے اعلان کردہ قومی تعلیمی ایمرجنسی کے بعد سب کے لئے تعلیم تک مساوی رسائی فراہم کرنا ہے۔
مشترکہ منصوبے کے قیام کے مشترکہ ارادے کا اظہار کرتے ہوئے مفاہمتی خط (ایل او یو) پر وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت پاکستان اور گوگل فار ایجوکیشن کے نمائندوں کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔
وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اس اقدام کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا۔