جو بائیڈن اورکملا ہیرس غزہ یرغمالیوں سے متعلق امریکی مذاکراتی ٹیم سے ملاقات کرینگے

02 ستمبر 2024

غزہ میں ایک امریکی شہری سمیت چھ قیدیوں کی ہلاکت کے بعد وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن پیر کے روز امریکی مذاکرات کاروں کے ساتھملاقات کرینگے اور اسرائیل حماس جنگ میں یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر زور دیں گے۔

بائیڈن کے سرکاری شیڈول پر نظر ثانی کی گئی تاکہ وائٹ ہاؤس کے اجلاس کے لیے وقت مقرر کیا جا سکے، جس میں نائب صدر کملا ہیرس بھی شریک ہوں گی، جو نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ان کی جگہ لینے کی دوڑ میں شامل ہیں۔

بائیڈن کے تازہ ترین شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اور ہیرس پیر کے روز امریکی شہری ہرش گولڈ برگ پولن اور پانچ دیگر یرغمالیوں کے حماس کے ہاتھوں قتل کے بعد امریکی یرغمالیوں سے متعلق مذاکراتی ٹیم سے ملاقات کریں گے اور باقی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک معاہدے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔

امریکہ نے اپنے ساتھی ثالثوں مصر اور قطر کے ساتھ مل کر غزہ کی جنگ میں یرغمالیوں کے تبادلے اور جنگ بندی پر کئی ماہ تک زور دیا ہے۔

حماس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے دوران 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے 97 غزہ میں موجود ہیں، جن میں سے 33 اسرائیلی فوج کے مطابق ہلاک ہو چکے ہیں۔

نومبر میں ایک ہفتے تک جاری رہنے والی جنگ بندی کے دوران متعدد یرغمالیوں کو رہا کیا گیا تھا اور مہم چلانے والوں اور ان کے اہل خانہ کا ماننا تھا کہ باقی افراد کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے ایک اور معاہدہ بہترین آپشن ہے۔

اسرائیل میں وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی حکومت پر دباؤ بڑھانے کے مقصد سے ملک گیر ہڑتال پیر سے شروع ہونے والی ہے تاکہ باقی قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنایا جا سکے۔

یرغمالیوں کے رشتہ داروں اور وکیلوں نے نیتن یاہو کی انتظامیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یرغمالیوں کو زندہ واپس لانے کے لئے مناسب اقدامات نہیں کر رہی ہے اور باقی یرغمالیوں کو بچانے کے لئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

Read Comments