پشین شہر میں ڈپٹی کمشنر کمپلیکس کے قریب واقع مرکزی بازار سرخاب چوک میں موٹر سائیکل میں نصب بارودی مواد پھٹنے سے 2 بچے جاں بحق اور 2 پولیس اہلکار سمیت 16 افراد زخمی ہوگئے۔
ضلعی انتظامیہ کے اہلکار نے بتایا کہ ٹریفک پولیس اہلکاروں پر موٹرسائیکل میں نصب بم سے دھماکہ کیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ نے زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد مزید علاج کے لیے کوئٹہ کے ٹراما سینٹر منتقل کر دیا گیا۔ زخمیوں کی شناخت زر محمد، عبدالغفار، سمیع اللہ، فیروزہ بی بی، عزت اللہ، عبدالنفی، محمد اسماعیل، رفیع اللہ، حفیظ اللہ، عبدالجبار اور عبدالقادر کے نام سے ہوئی ہے۔
اہلکار نے بتایا کہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور بم ڈسپوزل اسکواڈ تحقیقات کے لیے شواہد اکٹھے کرنے کے لیے جائے واردات پر پہنچ گئے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پشین میں دھماکے میں کمسن بچوں کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اپنے تعزیتی پیغام میں انہوں نے کہا کہ تخریب کار عناصر صوبے کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں، ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارے سیکیورٹی اداروں کے حوصلے پست نہیں کیے جا سکتے۔
انہوں نے کہا کہ عوام اور سیکورٹی فورسز کے تعاون سے دہشت گردی کی لعنت کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے پشین بم دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کے سوگوار لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی جب کہ واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے پشین اور نوشکی کے اضلاع میں ہونے والے دھماکوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
شاہد رند نے کہا کہ تخریبی اور ریاست دشمن عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں، دہشت گرد اپنے مذموم عزائم کے حصول کے لیے معصوم لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے محکمہ صحت کے حکام کو بھی ہدایت کی کہ پشین بم دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔
این این آئی نے مزید کہا: وزیر اعظم شہباز شریف نے صوبہ بلوچستان کے ضلع پشین میں پولیس لائنز کے قریب دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ ایک پیغام میں وزیراعظم نے دھماکے میں کمسن بچوں کی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور شہید بچوں کے سوگوار لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
دھماکے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ زخمیوں بہترین طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ مجرموں کی نشاندہی کریں اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لائیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ انہیں مثالی سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے بزدل دہشت گرد انسان کہلانے کے لائق نہیں۔
محسن نقوی نے زخمی پولیس اہلکاروں اور دیگر افراد کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے انسان کہلانے کے مستحق نہیں۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف یہ جنگ ان کے خاتمے تک جاری رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پاکستان کی بقاء اور آنے والی نسلوں کو پرامن اور محفوظ پاکستان فراہم کرنے کی جنگ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قوم اور سیکورٹی فورسز اس جنگ میں کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہیں۔