اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید سہیل جواد نے کہا ہے کہ حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو قومی نظام میں ضم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
پی ٹی وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پاکستان میں مقیم خاندانوں کو رقم بھیجنے سے متعلق مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ یہ بہت مہنگا اور وقت طلب عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے قومی ادائیگی حکمت عملی کے تحت روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ اسکیم کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ترسیلات زر سے متعلق مسائل سے نمٹنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اعتماد کو بڑھانے کے لئے ترسیلات زر سے متعلق امور کو حل کرنے کے لئے پرعزم ہے کیونکہ یہ ترسیلات زر معیشت کا تقریبا 8 سے 9 فیصد ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے بین الاقوامی معیار پر مبنی راست ادائیگی کا نظام اپنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے بونا راست کے ساتھ تعاون کا آغاز کیا جسے 22 جی سی سی خلیجی ممالک کی حمایت حاصل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بونا راست کنکٹیوٹی کا منصوبہ عرب ممالک میں مقیم پاکستانیوں کو تیز رفتار، سستی اور موثر طریقہ کار کے ذریعے ترسیلات زر بھیجنے میں سہولت فراہم کرے گا۔
یہ منصوبہ نہ صرف ڈیجیٹل ترسیلات زر کے عمل کو آسان بنائے گا بلکہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو تقریبا 5 سے 6 ارب ڈالر تک بڑھانے میں بھی مدد دے گا۔