روس، یوکرین کے درمیان 230 جنگی قیدیوں کا تبادلہ

24 اگست 2024

روس اور یوکرین نے ہفتے کے روز اعلان کیا ہے کہ انہوں نے 115 جنگی قیدیوں کا تبادلہ کیا ہے۔ اس تبادلے سے صرف دو ہفتے قبل کیف نے روس کے کرسک کے علاقے میں اچانک حملہ کیا تھا۔

یہ تبادلہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب کیف کرسک میں اپنے حملے میں اضافہ کر رہا ہے اور روس مشرقی یوکرین کے مزید قصبوں پر نظریں جمائے ہوئے ہے۔ جنگی قیدیوں کا تبادلہ یوکرین کے یوم آزادی پر بھی کیا گیا تھا۔

دونوں ممالک نے متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا جس نے تبادلے کیلئے معاہدے میں ثالثی کا کردار ادا کیا ہے۔

یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا کہ ہمارے مزید 115 دفاعی ماہر آج وطن واپس پہنچ گئے ہیں ، یہ نیشنل گارڈ، مسلح افواج، بحریہ اور اسٹیٹ بارڈر گارڈ سروس کے سپاہی ہیں۔

انہوں نے یوکرینی پرچم پہنے اہلکاروں کی کی تصاویر بھی شائع کیں۔کیف نے کہا تھا کہ اس نے 6 اگست کو کرسک میں شروع کی گئی کارروائی میں سیکڑوں روسی فوجیوں کو قیدی بنالیا ہے۔

ماسکو نے تبادلے کی تصدیق کی اور کہا کہ اس نے کرسک میں قیدی بنائے گئے 115 روسی قیدی رہا کروالیے ہیں۔

روسی وزارت دفاع نے کہا کہ ایک مذاکراتی عمل کے نتیجے میں کرسک علاقے میں قید کیے گئے 115 روسی فوجیوں کو کیف کے زیر کنٹرول علاقوں سے واپس لایا گیا ہے۔

وزارت نے کہا کہ فوجی اس وقت ہمسایہ ملک بیلاروس میں ہیں، جہاں انہیں نفسیاتی طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے اور انہیں جلد روس لایا جائے گا۔

وزارت دفاع نے کھیتوں میں بسوں کے قریب کھڑے اہلکاروں کی تصاویر جاری کی ہیں۔

متحدہ عرب امارات نے کہا کہ اس نے روسی فیڈریشن اور جمہوریہ یوکرین کے درمیان قیدیوں کے نئے تبادلے میں کامیاب ثالثی کی ہے۔

کیف اور ماسکو کے درمیان دو سال سے زیادہ جاری جنگ کے دوران قیدیوں کے تبادلے کے کئی ادوار ہوچکے ہیں۔

Read Comments