بنگلہ دیش میں بحران گہری تشویش کا باعث ہے، بھارتی وزیر خارجہ

06 اگست 2024

نئی دہلی: بھارت کے وزیر خارجہ نے منگل کے روز پارلیمنٹ کو بتایا کہ ہمسایہ ملک بنگلہ دیش میں امن و امان کی بحالی تک انہیں گہری تشویش ہے۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھی باضابطہ تصدیق کردی ہے کہ حسینہ واجد بھارت میں ہیں ، وہ بنگلہ دیش سے اس وقت فرار ہوکر پیر کے روز بھارت پہنچیں جب مظاہرین نے ان کے محل پر دھاوا بول دیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں بنگلہ دیش میں امن و امان بحال نہ ہونے تک تشویش رہے گی۔

نئی دہلی نے حسینہ واجد کے زوال پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے، جنہوں نے چین کے ساتھ مضبوط تعلقات برقرار رکھتے ہوئے بھارت کی حمایت حاصل کرنے کا ایک نازک متوازن عمل اپنایا۔

بنگلہ دیشی فوج کے سربراہ جنرل وکر الزمان نے پیر کی سہ پہر سرکاری ٹیلی ویژن پر اعلان کیا کہ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا ہے اور فوج عبوری حکومت تشکیل دے گی۔

جئے شنکر نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہم ڈھاکہ میں حکام کے ساتھ باقاعدگی سے رابطے میں ہیں۔

حسینہ واجد پیر کے روز ہیلی کاپٹر کے ذریعے بنگلہ دیش سے فرار ہو کر نئی دہلی کے قریب ایک فوجی ہوائی اڈے پر پہنچی تھیں۔

ایک اعلیٰ سطح ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ لندن جانا چاہتی ہیں لیکن برطانوی حکومت کی جانب سے اقوام متحدہ کی سربراہی میں تشدد کی غیر معمولی سطح کی تحقیقات کے مطالبے نے انہیں شکوک و شبہات میں ڈال دیا ہے۔

جے شنکر نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے بعد وزیر اعظم شیخ حسینہ نے بظاہر استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا بہت مختصر نوٹس پر انہوں نے فی الحال بھارت آنے کی اجازت مانگی۔ ہمیں بیک وقت بنگلہ دیش کے حکام سے فلائٹ کلیئرنس کی درخواست موصول ہوئی۔ وہ کل شام دہلی پہنچی تھیں۔

بھارت کی بنگلہ دیش کے ساتھ 4,000 کلومیٹر (2،545 میل) سے زیادہ مشترکہ سرحد ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہماری سرحدی فورسز کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

Read Comments